عام طور پر روزمرہ کی زندگی میں انسان کسی نہ کسی مرحلے پر اینزائٹی محسوس کرتا ہے اور کسی حد تک یہ اینزائٹی اس کے لئے کافی مددگار بھی ثابت ہوتی ہے جیسے کسی امتحان سے قبل ہونے والی یہ اینزائٹی اس کو امتحانات کی تیاری میں مدد دے سکتی ہے جس سے اس کی کارکودگی بہتر ہوسکتی ہے ۔
اینزائٹی اور پینک اٹیک
اس وجہ سے اینزائٹی اٹیک کوئی باقاعدہ طبی اصطلاح نہیں ہے بلکہ بعض لوگ اس کا استعمال روزمرہ کے معاملات میں ہونے والی پریشانی یا تناؤ کی کیفیت کے لئے کرتے ہیں ۔ جس کے ذریعے وہ اپنی جزباتی اور جسمانی کیفیت کو بیان کرتے ہیں ۔ تاہم پینک اٹیک شدید اینزائٹی کی وہ کیفیت ہوتی ہے جو سنگین نوعیت کی ذہنی ، جزباتی اور جسمانی علامات کا سبب بنتی ہیں ۔
پینک اٹیک عام طور پر ان افراد میں ہوتا ہے جو پینک ڈس آرڈر کا شکار ہوتے ہیں لیکن خصوصی حالات میں اس کا شکار کوئی بھی فرد ہو سکتا ہے
Also Read :
Anxiety Attack and Panic Attack: The Difference
اینزائٹی اٹیک کی علامات
اس کی علامات میں پریشانی ، مایوسی اور خوف کے احساسات شامل ہیں ۔ اگر یہ علامات اچانک اور شدید ہوں تو اس صورت میں اس کو اینزائٹی اٹیک کا نام دیا جا سکتا ہے
Also Read :
What is Anxiety? Top 13 Most Asked Questions about Anxiety in Pakistan
پینک اٹیک کی علامات
پینک اٹیک کی علامات ذہنی کے ساتھ جسمانی بھی ہو سکتی ہیں جن میں شدید نوعیت کی پریشانی ، مایوسی اور سب کچھ کھو دینے یا مر جانے کا خوف شامل ہوتا ہے ان علامات کی وجہ سے ایسا فرد قریبی لوگوں سے رابطہ منقطع کر لیتا ہے ۔ اس کے دل کی دھڑکن بے ترتیب ہو سکتی ہے ، سانس لینے میں دشواری کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے ۔ منہ کا خشک ہونا، زیادہ پسینہ آنا، حلق سے نیچے کچھ نہ اتر سکنا ، شدید سردی یا گرمی کا محسوس ہونا ، متلی ، پیٹ میں درد ، سر درد اور چکر آنا یا بے ہوش ہو جانا اس کی جسمانی علامات ہو سکتی ہیں ۔
Also Read :
Panic Attack Disorder: Symptoms, Causes, and Treatment
اینزائٹی اٹیک اور پینک اٹیک میں فرق
عام طور پر ان کی شدت کی وجہ سے ان میں واضح فرق ہوتے ہیں لیکن اس کو بہتر طور پر سمجھنے کے لئے کچھ نکات کا جاننا بہت ضروری ہوتا ہے جو اس طرح سے ہیں
1۔ وجوہات
اینزائٹی اٹیک کسی نہ کسی وقتی حالات کی وجہ سے ہو سکتا ہے ۔ جو کہ ذہنی دباؤ کا باعث ہو رہا ہے اور اس کی شدت کا انحصار حالات کی سنگینی پر ہوتا ہے جب کہ پینک اٹیک کسی بھی پریشانی کی صورت میں ہو سکتا ہے اس کی شدت کتنی بھی معمولی نوعیت کی ہو لیکن اس کی وجہ سے ہونے والا پینک اٹیک اتنا ہی شدید ہوتا ہے
2۔ مایوسی کا لیول
اینزائٹی اٹیک کی نوعیت ہلکے سے سنگین ہو سکتا ہے تاہم اس کا دورانیہ مختصر اور شدت انتہائی نہیں ہوتی ہے اور اس کی فریکونسی بھی حالات کے مطابق ہوتی ہے جب کہ پینک اٹیک کی وجہ سے ہونے والی مایوسی کی شدت بہت انتہائی ہوتی ہے یہاں تک کہ اس سے متاثرہ فرد ایسے حالات میں کسی قسم کا ردعمل دینے سے قاصر ہوجاتا ہے ۔
3۔ جسمانی علامات
اینزائٹی اٹیک ایک ذہنی حالت ہوتی ہے جو صرف جزباتی اور نفسیاتی حالت کو متاثر کرتی ہے جب کہ اس کے مقابلے میں پینک اٹیک میں جسمانی علامات بھی ذہنی علامات کے ساتھ ہوتی ہیں ۔
اینزائٹی اٹیک اور پینک اٹیک کے اسباب
مختلف حالات میں ہر فرد ایک مختلف ردعمل ظاہر کرتا ہے اور اس کے ردعمل کو پہلے سے بیان نہیں کیا جا سکتا ہے ۔ عام طور پر لوگ جاب کے انٹرویو ، امتحانات ، یا کسی غیر متوقع صورتحال میں پریشانی اور ذہنی دباؤ محسوس کر سکتے ہیں ۔ لیکن ان کے ردعمل کو وقت سے قبل بیان نہیں کیا جاسکتا ہے ۔ جب کہ پینک اٹیک سے متاثرہ فرد کے ردعمل کے حوالے سے قبل از وقت پیشن گوئی کی جا سکتی ہے ۔
عام طور پر کوئی بھی فرد جن حالات میں اینزائٹی اٹیک یا پینک اٹیک کا سامنا کر سکتے ہیں وہ کچھ اس طرح سے ہو سکتے ہیں
- جاب کا دباؤ
- ڈرائيونگ کے درمیان مسائۂ
- معاشرتی حالات
- مختلف قسم کے خوف ، جیسے ہجوم کا خوف ، تنگ جگہوں کا خوف، بلندی کا خوف وغیرہ
- ماضی کی تلخ یادیں
- سنگین نوعیت کی بیماریاں جیسے کہ دل کی بیماری ، ذیابیطس ، دمہ ، وغیرہ
- شدید درد
- کیفین
- ادویات کا ردعمل
- تھائی رائڈ کے مسائل
اینزائٹی اٹیک اور پینک اٹیک کا مقابلہ کرنے کے طریقے
ان کا علاج عام طور پر ڈہنی مسائل کا حل کرنے والے ماہر سائکاٹرسٹ یا سائکالوجسٹ مختلف حکمت عملیوں سے کرتے ہیں جو کچھ اس طرح سے ہو سکتی ہیں
1۔ کچھ اہم اقدامات
- سانس لینے کی مشق کر کے خود کو پرسکون کریں
- روزمرہ کے کام جاری رکھیں
- ورزش کریں
- کھانے پینے میں باقاعدگی کریں
2۔ ان اقدامات سے بچیں
- خود کو حد سے زیادہ مصروف نہ کریں
- جو باتیں یا حالات اس اٹیک کا سبب بن رہے ہوں رفتہ رفتہ ان سے دوری اختیار کریں
- کسی قسم کے نشے کا استعمال نہ کریں
کاؤنسلنگ اور سائکوتھراپی
ماہر نفسیات اینزائٹی اٹیک اور پینک اٹیک سے متاثرہ افراد کے علاج میں بات چیت کے ذریعے جو تھراپیز کرتے ہیں وہ کچھ اس طرح سے ہوتی ہیں ۔
- گوگنیٹو بیہوریل تھراپی (سی بی ٹی ): اس تھراپی میں متاثرہ فرد کے ساتھ بات چیت کے ذریعے کسی بھی صورت حال کو جو پریشانی کا سبب بن رہی ہو، اس کا مقابلہ کرنے کے لئے ایک مختلف طرز عمل اور طرز فکر اپنانے پر زور دیا جاتا ہے ۔
- کوگنیٹو تھراپی :اس طریقے میں ایسے تمام خیالات کو درست کرنے کی کوشش کی جاتی ہے جو کہ اینزائٹی ڈس آرڈر کا سبب بن سکتی ہیں
- ایکسپوژر تھراپی: اس تھراپی میں متاثرہ فرد کا محدود حد تک ایسی صورتحال سے سامنا کروایا جاتا ہے جس سے وہ اٹیک کا شکار ہوتے ہیں اور اس کے بعد ان کے ردعمل کو بہتر بنایا جاتا ہے تاکہ وہ ایسی صورتحال کا مقابلہ کرنے کا طریقہ سیکھ سکیں
- پرسکون کرنے کے طریقے: ان میں سانس لینے کی مشقیں ، خود کو پرسکون رکھنے کے طریقے اور ایسی ٹریننگ کروائی جاتی ہیں جو کہ ایسی صورتحال میں متاثرہ فرد کے لئے معاون ہو سکتی ہیں ۔
- ادویات: ایسے متاثرہ افراد کو ماہر سائکاٹرسٹ اینٹی ڈپریسنٹ، اینٹی اینزائٹی اور بیٹا بلاکر جیسی ادویات بھی علامات کو بہتر کرنے کے لئے تجویز کر سکتے ہیں
خلاصہ
ویسے تو زندگی کے کسی نہ کسی مرحلے میں ہر کوئی ہی اینزائٹی اٹیک کا شکار ہو سکتا ہے تاہم ایسی صورتحال میں ہمارا سب سے بڑا سہارہ ہمارے قریبی لوگ یا فیملی ہوتی ہے جو کہ ہمیں اس صورتحال سے نکالنے میں معاون ہوسکتی ہے ۔ لیکن اگر صورتحال کی شدت سنگین ہو تو ایسی صورت میں باقاعدہ ماہرانہ مدد لینا ہی بہترین اقدام ہو سکتا ہے
ماہر سائکاٹرسٹ ایسے متاثرہ افراد کو بہترین طریقوں سے کاؤنسلنگ اور تھراپیز کے ذریعے ٹریٹ کر سکتے ہیں جس سے وہ نارمل زندگی کی طرف لوٹ سکتے ہیں ، صحتیاب ماہر سائکاٹرسٹ کا ایسا ہی ایک آن لائن پلیٹ فارم ہے جہاں پر مستند اور ماہر سائکالوجسٹ ایسے افراد کو علاج کی بہترین ترین سہولیات آن لائن فراہم کرتے ہیں ۔ تاکہ وہ ایسی کسی بھی صورتحال کا بہتر انداز میں مقابلہ کر سکیں ۔