Postpartum Depression

Postpartum Depression – پوسٹ پارٹم ڈپریشن ، علامات و علاج

بچے کی پیدائش  ایک ماں کی زندگی کا وہ عمل ہوتا ہے  جس میں وہ بیک وقت مختلف جسمانی اور نفسیاتی  تبدیلیوں  سے گزرتی ہے ۔ جس میں خوشی کے ساتھ ساتھ خوف ، پریشانی سب کچھ ایک ساتھ ہوتا ہے جو کہ بعض اوقات  ڈپریشن کا باعث بھی بن سکتا ہے ۔ 

اکثر نئی بننے والی مائیں بچے کی پیدائش کے بعد پوسٹ پارٹم یا بے بی بلیوز کے تجربے سے گزرتی ہیں ۔ جس میں انہیں  موڈ میں تیزی سے تبدیلی ، بار بار رونے  کی خواہش ، ذہنی تناؤ یا سونے میں دشواری کا سامنا ہو سکتا ہے ۔ یہ حالت عام طور پر بچے کی پیدائش کے پہلے دو سے تین دن بعد شروع ہو سکتی ہے اور تقریبا اگلے دو ہفتوں تک جاری رہ سکتی ہے ۔ 

مگر کچھ خواتین ایسی بھی ہوتی ہیں جن میں یہ حالت زیادہ  شدید اور طویل ہو سکتی ہے جس کو  میڈیکلی پوسٹ پارٹم ڈپریشن کہا جاتا ہے ۔ جب کہ کچھ خواتین میں    اس حالت کا آغاز حمل کے دوران  ہی ہو جاتا ہے جو کہ ڈلیوری کے بعد  تک جاری رہتا ہے  اس  کو پیری پارٹم ڈپریشن کا نام دیا جاتا ہے 

یاد رہے کہ پوسٹ پارٹم ڈپریشن کی قصوروار عورت نہیں ہوتی ہے بلکہ یہ بچے کی پیدائش کے سبب ہونے والی ایک پیچيدگی ہے جو کسی بھی خاتون کو ہو سکتی ہے جس کی ذمہ داری  عورت کی جسمانی کمزوری  پر کسی طرح بھی عائد نہیں ہوتی ہے 

پوسٹ پارٹم ڈپریشن کی علامات 

اکثر خواتین میں بچے کی پیدائش کے بعد بے بی بلیوز ہو سکتا ہے جس کی علامات اور پوسٹ پارٹم ڈپریشن کی علامات تقریبا   ایک جیسی ہوتی ہیں تاہم بے بی بلیوز کا دورانیہ بچے کی پیدائش کے بعد دس دن سے زيادہ نہیں ہوتا ہے جب کہ پوسٹ پارٹم ڈپریشن کی علامات ہفتوں یا مہینوں تک جاری رہ سکتی ہیں ۔ اور بعض اوقات ان کی شدت میں بھی اضافہ ہوتا جاتا ہے ۔ 

  • موڈ  سوئنگ  یا موڈ میں تیزی سے ہونے والی تبدیلی 
  • چھوٹی چھوٹی بات پر رونا 
  • اپنے بچے  کے ساتھ محبت والا تعلق محسوس کرنے میں دشواری 
  • خاندان کے لوگوں اور قریبی لوگوں سے لاتعلقی 
  • بھوک کا ختم ہو جانا یا بہت زيادہ بھوک لگنا 
  • انسومنیا یا بے خوابی یا بہت زيادہ سونا 
  • ہر وقت تھکن اور کمزوری محسوس کرنا 
  • کسی بھی کام میں دل نہ لگنا 
  • غصے اور چڑچڑے پن میں اضافہ 
  • ایک اچھی ماں نہ بن سکتے کا احساس جرم 
  • مایوسی 
  • احساس کمتری ، شرمندگی اور احساس جرم 
  • ارتکاز میں دشواری 
  • بے چینی 
  • پینک اٹیک  
  • اپنے اور اپنے بچے کو مار دینے کا خیال آنا 
  • بروقت علاج نہ ہونے کی صورت میں یہ ڈپریشن کئی مہینوں تک جاری رہ سکتا ہے ۔ 

پوسٹ پارٹم ڈپریشن کے اسباب 

بچے کی پیدائش کے فورا بعد  ہارمونز کی سطح میں تبدیلی اور ڈپریشن کے درمیان تعلق کے حوالے سے ابھی کافی تحقیق کی ضرورت ہے ۔حمل کے دوران میں میں ایسٹروجن اور پروجیسٹرون نامی ہارمون کی شرح کافی بڑھ جاتی ہے جو کہ ڈلیوری کے بعد فوری طور پر بہت کم ہو جاتی ہے ۔اور ڈلیوری کے تین دن بعد  یہ ہارمون حمل سے پہلے والی سطح پر آجاتے ہیں 

ایک جانب تو جسم کے اندر یہ کیمیائی تبدیلیاں ہو رہی ہوتی ہیں  دوسری جانب اس موقع پر ہونے والی معاشرتی اور نفسیاتی تبدیلیاں بھی اور ذمہ داریوں کا بڑھنا بھی پوسٹ پارٹم ڈپریشن کے خطرے کو بڑھا سکتا ہے ۔ 

پوسٹ پارٹم ڈپریشن کی تشخیص 

اس کی تشخیص کے لئے کوئی ٹیسٹ موجود نہیں ہیں تاہم ڈلیوری کے بعد ہونے والے روٹین معائنے کے ذریعے معالج  علامات کی بنیاد پر اس کی تشخیص کر سکتا ہے ۔ اس موقع پر اپنے معالج سے کچھ چھپانا نہیں چاہئے بلکہ اس کے پوچھے جانے والے سوالات کے تسلی بخش  جوابات دیں اور ان کو صحیح صورت حال سے آگاہ کریں ۔

علاج کا آغاز کب کرنا چاہئے 

اگر آپ اپنے بچے کی پیدائش کے بعد ڈپریشن کا سامنا کر رہے ہیں  تو آپ کے لئے  اس حقیقت کو تسلیم کرنا آسان نہ ہو گا ۔  مگر اس کے باوجود اگر آپ بے بی بلیوز یا پوسٹ پارٹم ڈپریشن کی علامات کو محسوس کر رہے ہیں تو ابتدائی طور پر آپ اپنے جنرل فزیشن یا گائنا کو لوجسٹ سے اس حوالے سے بات کر سکتے ہیں ۔ 

تاہم یہاں یہ بات اہمیت کی حامل ہے کہ اگر آپ کی علامات کچھ اس طرح سے ہوں تو پھر آپ کو فوری علاج کی ضرورت ہے 

  • علامات 2 ہفتوں تک برقرار رہیں 
  • ان کی شدت میں وقت کے ساتھ اضافہ ہو 
  • آپ کے لئے اپنے بچے کی دیکھ بھال کرنا مشکل ہو
  • روزمرہ کے افعال کی ادائگی میں دشواری ہو

سائکولوجسٹ سے کب رجوع کریں 

پوسٹ پارٹم ڈپریشن کی تشخیص کے بعد اس کا مکمل علاج کرنا عام گائناکولوجسٹ یا جنرل فزیشن کا کام نہیں ہوتا ہے بلکہ اس کے لئے کسی سائکولوجسٹ سے  رجوع کرنا ضروری ہوتا ہے جو سائکوتھراپی اور کانجنیٹو بیہیورل تھراپی کے ذریعے مکمل کاونسلنگ کرکے مریض کی مدد کرتے ہیں 

اس کے علاوہ اس کے علاج میں ادویات کا استعمال بھی کروایا جا سکتا ہے جو کہ ڈپریشن، بے چینی اور دیگر علامات کے مطابق دی جا سکتی ہیں  ۔ دودھ پلانے والی مائيں ان ادویات کا استعمال ڈاکٹر کے مشورے کے مطابق کر سکتی ہیں 

پوسٹ پارٹم ڈپریشن کا مقابلہ کیسے کریں 

ماں بننا ایک بڑا مرحلہ ہوتا ہے ۔بچے کی ذمہ داری  ماں کو جسمانی اور  نفسیاتی دونوں طریقوں سے تھکا دیتی ہے ۔ تاہم یاد رکھیں اگر آپ ڈپریشن کا سامنا کر رہی ہیں ہو خود کو تنہا مت سمجھیں ۔  اس کا مقابلہ کرنے کے لئے درج ذیل اقدامات کرنا آپ کے لئے معاون ہو سکتا ہے 

  • اپنے دل کا حال کسی سے ضرور شئیر کریں- اپنے دوستوں ، خاندان کے افراد یا اپنے سائکولوجسٹ سے ضرور بات کریں 
  • نئے بننے والے والدین کا سپورٹ گروپ جوائن کریں 
  • متوازن غذا کا استعمال کریں اور باقاعدگی سے ورزش کریں 
  • اپنے آرام کا ترجیحی بنیادوں پر خیال رکھیں 

آن لائن سائکولوجسٹ  سے مدد حاصل کریں

پوسٹ پارٹم ڈپریشن کی صورت میں ایک ماں کے لئے یہ آسان نہیں ہوتا ہےکہ وہ بچے کے ساتھ کلینک کے چکر لگائيں جس کی وجہ سے وہ اپنی صحت کو نظر انداز کر دیتی ہے جس کے نتیجے میں بڑے مسائل کا سامنا کر سکتی ہے ۔ ایسی صورتحال میں آن لائن سائکولوجسٹ کی مدد سے گھر بیٹھے کاونسلنگ حاصل کی جا سکتی ہے 

صحتیاب آن لائن کنسلٹنسی فراہم کرنے والا ایسا ہی پلیٹ فارم ہے جہاں پر تجربہ کار مستند سائکولوجسٹ مکمل رازداری کے ساتھ کاونسلنگ فراہم کرتے ہیں ۔ لہذا اگر آپ ایسی کسی علامات کا بچے کی ڈلیوری کے بعد سامنا کر رہے ہیں تو اعتماد کے ساتھ صحتیاب سے رابطہ کریں اور  گھر بیٹھے علاج کی سہولت حاصل کریں