ڈپریشن ایک عام نفسیاتی بیماری ہے جس میں انسان کا موڈ ڈپریسڈ ہوجاتا ہے اور وہ ایک طویل عرصے تک کسی بھی خوشی یا دلچسپی سے عام زندگی کے افعال انجام نہیں دے پاتا ہے ۔ یہ۔ بیماری عمر کے کسی بھی حصے میں ہو سکتی ہے ۔ عام طور پر ڈپریشن سے مردوں کے مقابلے میں خواتین زیادہ متاثر ہوتی ہیں ۔ اس سے متاثرہ افراد ، اداسی کا شکار رہتے ہیں جس کی وجہ سے ان کو اکثر بھوک لگنا یا تو بند ہو جاتی ہے یا پھر وہ بہت زیادہ کھانا شروع کر دیتے ہیں ۔ ایسے افراد ہر وقت تھکن کا شکار رہتے ہیں اور کمزوری محسوس کرتے ہیں
ڈپریشن اور غذا کا تعلق
صحت مند جسم کے حصول کے لئے غذا کا صحیح انتخاب انتہائی ضروری ہوتا ہے ۔ ایک اچھی متوازن غذا جو کہ پھلوں ، سبزيوں ، اناج ، کم چکنائی والی دودھ والے کھانوں اور گوشت پر مشتمل ہوتی ہے ، جسم کو توانا رکھ کر صحت کو بہتر بناتے ہیں ۔
لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ غذائيت سے بھر پور غذا ذہنی صحت کے لئے بھی اتنی ہی ضروری ہوتی ہے جتنی کہ جسم کی صحت کے لئے ضروری ہوتی ہے ۔ اگرچہ ماہرین اب تک ایسا کوئي ڈائٹ پلان نہیں بنا سکے ہیں جو کہ ڈپریشن کا علاج کر سکے ۔ تاہم ایک اچھی اور صحت بخش غذا ذہنی صحت کو بہتر کرنے میں معاون ضرور ثابت ہو سکتی ہے ۔
ایسی غذا جو وٹامن ، معدنیات ، نشاستے ، پروٹین اور فیٹی ایسڈ کے درست تناسب کی حامل ہوتی ہے ، دماغ کو درست کام کرنے کی طاقت فراہم کرتی ہیں. . انسان کے معدے اور دماغ کی صحت کے درمیان ایک خاص تعلق ہوتا ہے جس کو ماہرین ‘گٹ برین ایکسز ‘ کہتے ہیں ۔ اس نظریہ کے مطابق اگر انسان کے معدے کے بیکٹریا کو مناسب مقدار میں غذا نہ ملے تو اس کا براہ راست اثر انسان کے موڈ پر ہوتا ہے ۔
معدے کے اندر موجود یہ مائکروبیکٹیریا ایسے کیمیکل پیدا کرتے ہیں جو کہ دماغ کے لئے بہت اہم ہوتے ہیں جن میں موڈ کو بہتر بنانے والے ہارمون سیروٹونن بھی شامل ہیں ۔ جس سے ذہن کو طاقت ملتی ہے ۔
اس آرٹیکل میں ہم آپ کو ایسی غذاؤں کے بارے میں بتائيں گے جن کا استعمال دماغ کو صحت دے کر ڈپریشن کی علامات میں بہتری کا سبب بنتے ہیں ۔
ڈپریشن کو کم کرنے والی 07 اہم غذائیں
تحقیق سے یہ ثابت ہے کہ غذائيت سے بھر پور غذائيں جیسے کہ وٹامن ، معدنیات ، اینٹی آکسیڈنٹ ، پروٹین اور فیٹی ایسڈ والی غذائيں ڈپریشن کے لئے بہتر ہوتی ہیں ۔
1۔ ہرے پتوں والی غذائیں
ہرے پتوں والی سبزياں جیسے کہ پالک ، اور دوسری سبزياں میگنیشیم سے بھر پور ہوتی ہیں ۔ تحقیقات سے یہ ثابت ہے کہ جن افراد میں ڈپریشن ہوتا ہے ان میں میگنیشیم کی سطح کم دیکھی گئی ہے ۔ ہرے پتوں والی سبزیاں فولیٹ ، وٹامن بی سے بھی پھر پور ہوتے ہیں تو ان کا استعمال ڈپریشن کی علامات کو بہتر بنانے میں مددگار ثابت ہوتا ہے
2۔ گاجر
گاجر میں کچھ منفرد قسم کے اینٹی آکسیڈنٹ موجود ہوتے ہیں جن کو کیروٹینوائيڈ کہا جاتا ہے جو کہ جسم کی اندرونی سوزش کو کم کرنے میں معاون ہوتا ہے ۔ تحقیقات سے یہ ثابت ہوا ہے کہ کیروٹینوائيڈ کا استعمال ڈپریشن اور انگزائٹی کی علامات کو کم کرتا ہے ۔
3۔ ٹماٹر
ٹماٹر اینی آکسیڈنٹ سے بھر پور ہوتے ہیں ۔ اس کے علاوہ ان میں آئرن ، وٹامن بی 6، اور ٹریپٹوفان ہوتا ہے جو کہ دماغ کو غذائيت فراہم کرتے ہیں اور موڈ کو کنٹرول کرنے والے کیمیکل پیدا کرتے ہیں۔ ایک تحقیق کے مطابق بزرگ افراد جو ہفتے میں دو سے چھ دفعہ ہفتے میں ٹماٹر استعمال کرتے ہیں ان میں ٹماٹر استعمال نہ کرنے والے افراد کے مقابلے میں ڈپریشن کی علامات 46٪ تک کم ہوتی ہیں ۔
4۔ اخروٹ
اخروٹ میں کئی موڈ کو بہتر بنانے والے اجزا موجود ہوتے ہیں جن میں اومیگا3 ، فیٹی ایسڈ ، کاپر، آئرن ، اینٹی آکسیڈنٹ اور میگنیشیم شامل ہیں ۔تحقیقات کے مطابق جو افراد اخروٹ کھاتے ہیں ان میں ڈپریشن کی علامات کم ہی دیکھنے میں آتی ہیں ۔
5۔ دودھ
دودھ وٹامن ڈی کا ایک اہم ذریعہ ہے جو کہ ڈپریشن کی علامات کو کم کرتا ہے ۔ ایسے افراد جو کم چکنائی والا دودھ ، دہی استعمال کرتے ہیں ان کے اندر ڈپریشن کی علامات کم ہی دیکھنے میں آتی ہیں یہاں تک کہ اگر ان کا استعمال ڈپریشن کے مریض بھی کریں تو ان کی علامات میں بھی کمی دیکھنے میں آتی ہے ۔
6۔ کافی
کافی میں کیفین موجود ہوتی ہے جو کہ موڈ کو فوری طور پر بہتر بنانے والا کیمیکل ہے ۔ کچھ تحقیقات کے مطابق کیفین کی وجہ سے مزاج میں اینٹی ڈپریسنٹ اثرات پیدا ہوتے ہیں ۔ کیفین کی وجہ سے جسم میں سیروٹونن، ڈوپامائن اور نوراڈرینالائن نامی کیمیکلز کی مقدار میں اضافہ ہوتا ہے جس سے موڈ اور مزاج میں بہتری پیدا ہوتی ہے
تاہم کچھ ڈپریشن کے مریضوں میں جن میں موڈ ڈس آرڈر ہوتا ہے ان میں کافی کا استعمال علامات کی شدت میں اضافہ بھی کرسکتا ہے۔لہذا کافی کے استعمال صرف وہی لوگ کریں جن کی علامات میں بہتری ہو رہی ہو۔
7۔مشروم
مشروم میں وٹامن بی اور سلینیم کی بڑی مقدار پائی جاتی ہے ۔ کچھ ماہرین کے مطابق ان اجزا کی کمی ڈپریشن کی علامات میں اضافے کا باعث ہو سکتی ہیں اور اس وجہ سے مشروم کا استعمال ڈپریشن کی علامات میں کمی کا باعث بن سکتا ہے ۔
حرف آخر
مختلف غذاؤں میں کچھ خاص اجزا موجود ہوتے ہیں جو کہ ڈپریشن کی علامات کو کم کرنے میں کافی بہتر ثابت ہوتے ہیں ۔ غذائيت سے بھر پور غذائیں جسم کی اندرونی سوزش کو کم کرتے ہیں جس سے دماغ کے افعال میں بہتری ہوتی ہے ۔ اس کے علاوہ ان غذاؤں میں موجود غذائيت جسم میں ایسے کیمیکلز کے افراز میں مددگار ثابت ہوتے ہیں جو کہ مجموعی طور پر موڈ کو بہتر بناتے ہیں اور افسردگی اور ڈپریشن کی علامات کو کم کرتے ہیں ۔
تاہم ، صرف غذا سے ڈپریشن کی بیماری کا مکمل علاج ممکن نہیں ہوتا ہے ۔ البتہ ان غذاؤں کے استعمال سے علامات میں بہتری لائی جا سکتی ہے لیکن مکمل علاج کے لئے ماہر سائکالوجسٹ اور سائکاٹرسٹ سے رابطہ ضروری ہوتا ہے ۔ اب صحتیاب آن لائن سائکالوجسٹ کے پلیٹ فارم سے ڈپریشن کا علاج صرف ایک کلک کی دوری پر ہے ۔ اس پلیٹ فارم کی مدد سے مناسب کاؤنسلنگ کی مدد سے بہترین نفسیاتی علاج اور مشاورت حاصل کی جا سکتی ہے جہاں مستند اور تجربہ کار سائکالوجسٹ موجود ہیں ۔