انسان کے جسم میں دماغ کو انتہائی مرکزی اہمیت حاصل ہے ۔ یہ انسانی جسم کا وہ عضو ہے جس پر پورے جسم کے نظام کی ذمہ داری ہوتی ہے ۔ اس میں کسی قسم کی بھی خرابی یا بیماری پورے جسم کے نظام کو خراب کر سکتی ہے ۔ مگر بدقسمتی سے ہمارے ملک میں جسمانی عوارض کے علاج کے لئے تو مریض فوری علاج کروا لیتے ہیں ،لیکن اس کے بر عکس نفسیاتی مسائل کو بیماری یا خرابی سمجھنے کے بجائے اپنی توہم پرستی کی وجہ سے اس کو جن جنات یا جادو ٹونا سمجھ کر تعویزوں پر انحصار کرنے لگتے ہیں
ڈسوسی ایٹیو ڈس آرڈر بھی ایسے ہی کچھ نفسیاتی عارضے ہیں جس میں مبتلا شخص اپنے شعور، شناخت، یاداشت یا خیالات سے عارضی طور پر علیحدگی اختیار کر لیتا ہے ۔ یہ حالت عام طور پر کسی شدید جزباتی یا نفسیاتی صدمے یا حادثے کی صورت میں ہو سکتی ہے ۔اس حالت کی وجہ سے دماغ کے افعال بری طرح متاثر ہو سکتے ہیں
ڈسوسی ایٹیو ڈس آرڈر کی اقسام و علامات
اس عارضے کو ماہرین نے تین اقسام میں تقسیم کیا ہے اس کی علامات بھی اس کی اقسام کے مطابق مختلف ہو سکتی ہیں ۔ جو کچھ اس طرح سے ہیں
ڈسوسی ایٹیو آئیڈینٹیٹی ڈس آرڈر Dissociative identity disorder -1
اس قسم میں انسان اپنی شخصیت کو فراموش کر دیتا ہے اور کسی اور شخصیت کو اختیار کر لیتا ہے ۔ اور اس کو ایسے محسوس ہو سکتا ہے کہ اس کے دماغ کے اندر دو الگ الگ افراد موجود ہیں یا اس کے اندر ہی ایک سے زیادہ شخصیات موجود ہیں ۔
ہر شخصیت ایک علیحدہ نام ، شناخت ، مزاج اور بعض اوقات جنس بھی رکھتی ہو گی ۔ بعض اوقات اس حالت کا شکار انسان مرد اور عورت دونوں شخصیات کا حامل ہو سکتا ہے ۔
ڈسو سی ایٹیو ایمنشیا Dissociative amnesia -2
اس قسم میں سب سے اہم علامت یاداشت کا گم ہو جانا ہے ۔ اس حالت میں انسان اپنے سے جڑی کچھ یا تمام اہم معلومات فراموش کر سکتا ہے ۔ یہ حالت کچھ منٹوں سے لے کر سالوں پر بھی محیط ہو سکتی ہے ۔ یہ حالت عام طور پر اچانک کسی جزباتی یا جسمانی صدمے یا چوٹ کے سبب ہو سکتی ہے۔ اس حالت میں مبتلا شخص سب سے علیحدگی اختیار کر کے سفر پر بھی نکل سکتا ہے اس کی اس حالت کو ڈسوسی ایٹیو فیوگیو بھی کہتے ہیں ۔
ڈی پرسنلائزیشن /ڈی رئيلائزیشن ڈس آرڈر Depersonalization/derealization disorder -3
ڈیپرسنلائزیشن میں مبتلا شخص اپنے اندر ہی خود سے علیحدگی اختیار کر لیتا ہے ۔ اسکو ایسے محسوس ہوتا ہے کہ اس کے اندر ہی بیٹھ کر اپنے ہر عمل ہر سوچ اور ہر کام کو وہ دیکھ رہا ہے ۔ یہ بالکل ایسے ہوتا ہے کہ جیسے آپ کوئی مووی دیکھ رہے ہوں اور آپ کو اس سے تعلق صرف دیکھنے کی حد تک ہو آپ اس کہانی میں کسی قسم کی تبدیلی کرنے کا حق نہیں رکھتے ہوں ۔
جب کہ ڈی ريئلائزیشن میں مبتلا شخص کے دماغ میں ایک دھند سی ہو جاتی ہے اور اس کو محسوس ہوتا ہے کہ اس کے اردگرد افراد، حالات و واقعات اور چیزوں سے اس کا کوئی تعلق نہیں ہے ۔ اس کو سب کچھ ایک خواب جیسا محسوس ہوتا ہے ۔ اور پوری دنیا اس کو غیر حقیقی محسوس ہوتی ہے ۔
بعض افراد کو یہ دونوں حالتیں بیک وقت بھی ہو سکتی ہیں اور ان کا دورانیہ کچھ گھنٹوں سے لے کر کئی مہینوں پر بھی محیط ہو سکتا ہے ۔
ڈسوسی ایٹیو ڈس آرڈر کے اسباب
ماہرین نفسیات کا یہ ماننا ہے کہ اس نفسیاتی عارضے کا تعلق انسان کے بچپن کے تکلیف دہ واقعات سے ہوتا ہے ، مثال کے طور پر بچپن میں ہونے والے جسمانی یا جنسی تشدد ، جزباتی زيادتی یا نظرانداز کئے جانے کا احساس وغیرہ شامل ہے ۔ بچپن میں ملنے والا ماحول اور خاندان کا تناؤ بھی کسی فرد میں بالغ ہونے کے بعد اس عارضے کی صورت میں سامنے آسکتا ہے ۔ اس بیماری کی شدت کا انحصار بچپن کے واقعات اور صدموں کی شدت سے براہ راست ہوتا ہے
ڈسوسی ایٹیو ڈس آرڈر کا علاج
یہ ایک ناقابل علاج عارضہ نہیں ہے ، بلکہ بروقت اس کی علامات کی بنا پر تشخیص کے ذریعے اس کا علاج ممکن ہے اور انسان دوبارہ سے نارمل انداز میں اپنی زندگی گزارنے کے قابل ہو سکتا ہے۔
اس کا علاج بنیادی طور پر سائيکو تھراپی پر مشتمل ہوتا ہے ، جس کے ذریعے اس خرابی کی علامات کو کنٹرول کیا جا سکتا ہے ۔ بنیادی طور پر اس کے علاج کا بنیادی مقصد مختلف شخصیات کی شناخت کی نشاندہی کرنا ہوتا ہے جس کی مدد سے اصل شخصیت کو شناخت کر کے اس کو اجاگر کیا جاتا ہے ۔ اس کی تھراپی اس وجہ سے بھی بعض اوقات تکلیف دہ ہو سکتی ہے کیوں کہ اس میں ماضی کے تکلیف دہ واقعات کو دوبارہ سے یاد کیا جاتا ہے ۔
اس کی تھراپی کے دوران کوگنیٹو بی ہیورل تھراپی اور ڈائی الیکٹل تھراپی کا استعمال کیا جاتا ہے ۔ اس کے علاوہ ہپنوسز کا بھی استعمال کیا جا سکتا ہے ۔ اس بیماری کے علاج کے لئے اگرچہ براہ راست کوئی دوا نہیں ہے ، تاہم کچھ ضمنی علامات کے علاج کے لئے اینٹی ڈپریسنڈ ادویات دی
جا سکتی ہیں
ڈسوسی ایٹیو ڈس آرڈر کی پیچیدگیاں
بروقت علاج نہ ہونے کی صورت میں اس کی پیچیدگیاں کچھ اس طرح سے ہو سکتی ہیں
عام زندگی میں مشکلات جیسے کہ گھریلو زندگی اور نوکری کی تنزلی
نیند کے مسائل
جنسی صحت کے مسائل
ڈپریشن
بے چینی اور پریشانی
کھانے پینے میں بے اعتدالی
نشہ آور اشیا کا عادی ہو جانا
خودکشی کے خیالات
حرف آخر
ڈسوسی ایٹو ڈس آرڈ ایک نفسیاتی خرابی ہے جس کا تعلق انسان کے ماضی کے واقعات یا کسی شدید صدمے یا حادثے سے ہو سکتا ہے ۔ ان مسائل کا شکار افراد اپنے ماضی کے تکلیف دہ لمحوں سے بچنے کے لئے ایک علیحدہ شخصیت اختیار کر سکتے ہیں ۔ یہ ایک قابل علاج علاج مرض ہے جس کو بروقت تشخیص کے بعد ماہرین نفسیات سے تھراپی کروا کر کیا جا سکتا ہے ۔ تاہم اس کا علاج طویل ہو سکتا ہے ۔ اس وجہ سے اس کے علاج کے دوران مستقل مزاجی سب سے اہم عنصر ہے ۔ مریض کے ساتھ ساتھ اس کے قریبی افراد کو بھی اس کے علاج کے لئے مریض کا ساتھ دینا سب سے ضروری عمل ہے