ڈیمنشیا کو عام طور پر ہمارے معاشرے میں بڑی عمر کے افراد کی بیماری سمجھا جاتا ہے جس کو اردو میں بھولنے کی بیماری بھی کہا جاتا ہے ۔ جب کہ حقیقت میں ڈيمنشیا کوئی بیماری یا عارضہ نہیں ہے ۔ بلکہ یہ ایک ایسی حالت ہے جو کہ دماغ کو درپیش مختلف بیماریوں کی وجہ سے لاحق ہو سکتی ہے ۔ جس کو مجموعی طور پر ڈاکٹر ڈيمنشیا کا نام دے دیتے ہیں۔
دماغ ہمارے جسم کا مرکزی حصہ ہے جو کہ جسم کےہر فعل کو کنٹرول کرتا ہے ۔ لیکن اگر اس دماغ کو ہی بیماری لاحق ہو جائے تو اس سے انسان کے سوچنے سمجھنے ، بولنے چالنے یا چیزوں اور باتوں کو یاد رکھنے کے حوالے سے مسائل ہو سکتے ہیں ۔ اس کے ساتھ ساتھ ایسے افراد کو روزمرہ کے کاموں کی انجام دہی میں بھی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے ۔ جب یہ مسائل وقت کے ساتھ ساتھ شدت اختیار کرنے لگیں تو ان کو ڈاکٹر ڈيمنشیا کا نام دیتے ہیں
یاد رہے کہ یہ بیماری صرف بڑی عمر کے افراد یا کسی خاص صنف کے لئے ہی مخصوص نہیں ہوتی ہے بلکہ کسی بھی عمر کے مرد وں یا عورتوں کو ڈیمنشیا ہو سکتی ہے ۔
ڈیمنشیا کی علامات (Symptoms of Dementia)
ڈیمنشیا سے متاثڑ افراد کو سوچنے سمجھنے اور چیزوں کو یاد رکھنے میں کافی مسائل کا سامنا ہو سکتا ہے ۔ جس سے ان کی شخصیت، باہمی تعلقات اور روزمرہ کی زندگی براہ راست متاثر ہو سکتی ہے ۔
اس کی عام علامات کچھ اس طرح سے ہو سکتی ہیں
-
عارضی طور پر یاداشت کا گم ہو جانا، جیسے کہ ایک ہی سوال کو بار بار پوچھنا یا اپنی چیزیں کہیں رکھ کر بھول جانا ، لوگوں کے نام اور چہرے یاد نہ رکھ پانا
-
بات چیت میں دشواری ،اس حالت میں انسان اپنے بہت قریبی افراد سے بھی خواہش کے باوجود بات کرنے کے قابل نہیں رہتا، لفظ اگرچہ اس کے دماغ میں ہوتے ہیں لیکن وہ ان کو بیان کرنے سے قاصر نظر آتا ہے
-
کنفیوژن اور توجہ میں کمی، اس حالت میں وہ کسی بھی کام کو مکمل توجہ اور ارتکاز سے کرنے- میں کامیاب نہیں ہو پاتا ہے ۔ جس کی وجہ سے اس کے بہت سارے کام ادھورے رہنے لگتے ہیں یا ایک ہی کام کو بار بار دہرانے لگتا ہے
-
روزمرہ کے افعال کی انجام دہی میں دشواری، اس صورت میں انسان وہ کام جو سالوں سے کر رہ ہوتا ہے ان کو کرنے میں بھی دشواری محسوس کرتا ہے جیسے کہ کھانا بنانا یا بل وغیرہ کی ادائگی کے کاموں کو انجام دینے میں اسے ایسا محسوس ہوتا ہے کہ وہ یہ نہیں کر سکے گا
-
مزاج میں تبدیلی، دماغ میں ہونے والی تبدیلیوں کی وجہ سے انسان کے مزاج پر بھی اثر پڑتا ہے اور اس کو ڈپریشن، جھنجھلاہٹ ، چڑچڑاپن اور موڈ کی تبدیلی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے
-
نامناسب رویہ، اس میں انسان کے عمومی رویہ میں تبدیلی واقع ہو سکتی ہے جیسے کہ
بالغ افراد بعض اوقات بچوں کی طرح برتاؤ کرنے لگتے ہی
-
سونے کے روٹین میں تبدیلی
-
ماحول سے مطابقت کرنے میں دشواری
-
اوہام یا Hallucinations
-
بدگمانی Delusions
-
توہم پرستی
ڈیمنشیا کی وجوہات (Causes of Dementia)
بنیادی طور پر ڈیمنشیا کے ہونے کا سب سے بڑا سبب دماغ کے خلیات کا مختلف وجوہات کے باعث ختم ہونا ہوتا ہے ۔ جس کی وجہ سے وہ ایک جگہ سے دوسری جگہ پیغامات منتقل نہیں کر سکتے ہیں ۔ اور اس صورت میں انسان کی سوچنے سمجھنے ، روزمرہ کے افعال کی انجام دہی اور باتوں کو یاد رکھنے کی صلاحیت میں کمی واقع ہو جاتی ہے ۔ عام طور پر ڈیمنشیا کا باعث بننے والی مختلف دماغی بیماریاں کچھ اس طرح سے ہوتی ہیں
-
الزائمر کی بیماری Alzheimer’s disease
-
ویسکولر ڈيمنشیا Vascular dementia
-
پارکنسن کی بیماری Parkinson’s disease
-
لیوی باڈیز کے ساتھ ڈيمنشیا Dementia with Lewy bodies
-
فرنٹ ٹیمپورل ڈيمنشیا Frontotemporal dementia
-
سر پر لگنے والی شدید چوٹ
-
ڈيمنشیا کی بیماری کی شدت میں وقت کےساتھ مختلف وجوہات کے باعث اضافہ دیکھنے میں آسکتا ہے جن میں کچھ اقسام کے انفیکشن ، کینسر ، الزائمر کی بیماری ، آٹو امیون بیماریاں شامل ہیں
ڈیمنشیا کی تشخیص (Diagnosis of Dementia)
چونکہ یہ ایک دماغی حالت ہے لہذا اس کی تشخیص کے لئے ماہر سائیکاٹرسٹ یا سائيکولوجسٹ سے رابطہ کرنا ضروری ہوتا ہے ۔ لیکن ایسے مریضوں کو کلینک تک لے جانا بھی ایک مشکل اور صبر آزما مرحلہ ہو سکتا ہے۔ تاہم موجودہ دور میں ٹیلی میڈیسن کے شعبے کی ترقی کی وجہ سے اب پاکستان میں آن لائن سائيکالوجسٹ Online Psychologist in Pakistan موجود ہیں جو کہ گھر بیٹھے مریض کی کنڈیشن کو جانچ سکتے ہیں بلکہ اس مرض کی تشخیص کے لئے مختلف ٹیسٹ بھی تجویز کر سکتے ہیں
-
خون اور پیشاب کا ٹیسٹ
-
سینے کا ایکس رے
-
دماغ کا ایم آر آئی یا سی ٹی اسکین
-
ای ای جی Electroencephalogram
-
اسپائنل فلیوڈ اینا لائسز
-
یاداشت کے لئے نیورولوجیکل ٹیسٹ
صحتیاب پاکستا ن کا ایسا ہی آن لائن ہیلتھ پورٹل ہے جو کہ نفسیاتی بیماریوں میں مبتلا مریضوں کو آن لائن طبی سہولیات اور مشاورت فراہم کر رہا ہے ۔ یہ پلیٹ فارم نہ صرف دماغی امراض میں مبتلا مریضوں کو کلینک تک سفر کی تھکان سے بچاتا ہے بلکہ ڈاکٹر کی لمبی لائن میں انتظار کی کوفت سے بھی بچاتا ہے
ڈیمنشیا کا علاج (Dementia Treatment)
اس کے علاج کے حوالے سے سب سے پہلے یہ سمجھنا ضروری ہے کہ یہ حالت قابل علاج ہے۔ اس کا علاج بنیادی طور پر علامات کو دیکھتے ہوئے کیا جاتا ہے۔ کسی بھی قسم کی ادویات کے آغاز سے قبل ڈاکٹر اوکیوپیشنل تھراپی Occupational therapy کی مدد لے سکتا ہے جس میں مریض کے رویئے کو درست کرنے کے لئے کام کیا جاتا ہے۔ اس کے ماحول کو جیسے کہ گھر وغیرہ میں ایسے اقدامات کئے جاتے ہیں کہ وہ مریض کے لئے محفوظ ہوں۔ اس کے علاوہ یاداشت کی ٹریننگ، جسمانی ورزش کا پروگرام وغیرہ ترتیب دیا جاتا ہے تاکہ مریض کی عمومی صحت کو بہتر بنایا جا سکے
دوسرے مرحلے پر اس کے علاج کے لئے ادویات کا استعمال بھی کروایا جا سکتا ہے جس کا مقصد ڈیمنشیا کی علامات کو بڑھنے سے روکنا اور مریض کی دماغی صلاحیتوں کو بڑھانا بھی ہوتا ہے
حرف آخر
ڈیمنشیا درحقیقت ایک ایسی نفسیاتی حالت ہے جس کی وجہ سے مریض کے برتاؤ ، رویہ اور افعال میں تبدیلی واقع ہوتی ہے ۔ یہ حالت مختلف دماغی عارضوں کی وجہ سے ہو سکتی ہے ۔ بروقت تشخیص اور علاج نہ ہونے کی وجہ سے اس کی علامات اور شدت میں اضافہ ہو سکتا ہے۔ لہذا اس بیماری کے سبب ہونے والی پيچیدگیوں سے بچنے کے لئے ماہر نفسیات یا سائکالوجسٹ سے ضرور رابطہ کریں ۔
-