سائکوتھراپی
سائکوتھراپی ایک طریقہ علاج ہے جو کہ کسی بھی ایسے فرد کے لئے مددگار ہو سکتا ہے جو کہ ذہنی بیماریوں کا جزباتی دباؤ کا سامنا کر رہا ہوتا ہے ۔ سائکوتھراپی نہ صرف علامات کی شدت کو کم کرنے میں معاون ہو سکتی ہے بلکہ مختلف اقسام کی سائکوتھراپیز نفسیاتی مسائل کی جڑ بننے والے عوامل کی شناخت کے لئے بھی استعمال کی جاتی ہے ۔ تاکہ متاثرہ فرد اپنی زندگی بہتر انداز میں گزارنے کے قابل ہو سکے .
عام زندگی میں موجود ذہنی دباؤ ، کسی حادثے کے نتیجے میں ہونے والے نفسیاتی اثرات ، طویل بیماری کے سبب ہونے والے ذہنی دباؤ یا کسی عزیز کی جدائی کا موت کے سبب ہونے والے اثرات یا پھر ڈپریشن اور انگزائٹی جیسی ذہنی بیماریوں میں سائکوتھراپی موثر ثابت ہو سکتی ہے ۔ اس کی مختلف اقسام ہوتی ہیں جو کہ ادویات اور دیگر طریقہ علاج کے ساتھ کی جا سکتی ہیں
سائکوتھراپی کون کر سکتا ہے
اس کو ایک کوالیفائڈ کلینیکل سائکولوجسٹ ہی مکمل طور پر انجام دے سکتا ہے ۔ جب کہ سائکاٹرسٹ چونکہ ڈاکٹر ہوتے ہیں تو وہ کچھ حد تک تو یہ تھراپی انجام دے سکتے ہیں۔ مگر ان کا انحصار تھراپی سے زیادہ ادویات کے استعمال پر زيادہ ہوتا ہے جس کے ذریعے وہ علامات کی شدت کو کم کرنے کی کوشش کرتے ہیں
سائکوتھراپی کے مختلف طریقے
سائکوتھراپی کی مختلف اقسام ہو سکتی ہیں جن کا انحصار تھراپی کرنے والے کے انداز اور مریض کی ضرورت پر ہوتا ہے ۔ اس کی کچھ اقسام درج ذیل ہیں
انفرادی تھراپی
یہ تھراپی متاثرہ شخص اور تھراپسٹ کے درمیان تنہائی میں ہوتی ہے جس میں کوئی دوسرا فرد موجود نہیں ہوتا ہے ۔
کپل تھراپی
اس تھراپی میں شادی شدہ جوڑے بیک وقت تھراپسٹ کے ساتھ اپنے تعلق اور رشتے کو بہتر کرنے کے لئے تھراپی کرواتے ہیں ۔
فیملی تھراپی
اس تھراپی میں خاندان کے مختلف افراد کی تھراپی تھراپسٹ اس حوالے سے کرتا ہے کہ خاندان کے اندر موجود ہر ہر فرد کے درمیان مسائل کی نشاندہی کر سکے ۔
گروپ تھراپی
یہ مختلف افراد کے ایک مختصر سے گروپ کی تھراپی ہوتی ہے جو کہ کسی ایک مقصد کے لئے اجتماعی طور پر کام کر رہے ہوتے ہیں ۔ اس تھراپی کی مدد سے مختلف افراد ایک دوسرے کا ملکر سپورٹ سسٹم بناتے ہیں اور ایک دوسرے کی مدد کر کے مقصد کے حصول کی کوشش کرتے ہیں
سائکوتھراپی کی اقسام
عام طور پر سائکوتھراپی کا نام جیسے ہی سننے میں آتا ہے تو عام فرد کے ذہن میں ایک روائتی سا خیال آتا ہے جس میں ایک مریض کاؤچ پر لیٹا ہو گا اور سائکوتھراپسٹ اس کے پاس ایک کرسی پر بیٹھ کر اس سے بات کرتے ہوئے پوائنٹ نوٹ کر رہا ہوگا ۔ جب کہ حقیقت میں سائکوتھراپی مختلف طریقوں سے کی جاتی ہے ۔
استعمال کئے جانے والے طریقوں کا انحصار حالات اور علامات کے مختلف عوامل پر ہوتا ہے جس میں تھراپسٹ کی ٹریننگ، مریض کی ترجیحات اور اس کی علامات پر ہوتا ہے جو کچھ اس طرح سے ہو سکتے ہیں
بیہیورل تھراپی
مختلف نفسیاتی مسائل کی سب سے بڑی علامت رویہ میں تبدیلی ہوتی ہے جس کی درستگی سب سے اہم اور پہلا قدم ہوتا ہے ۔ لہذا اس طریقہ کار میں سائکالوجسٹ یا سائکوتھراپسٹ کلاسیکل کنڈیشنگ ، اوپیرنٹ کنڈیشنگ اور معاشرتی رویہ کی مدد سے کلائنٹ کے رویہ کی خرابی کو دور کرتی ہے۔
-
کانجینیٹو بیہوریل تھراپی
اس طریقہ کار میں مریض کو اس کی سوچ اور احساسات کو سمجھنے میں مدد دیتی ہے جو کہ رویہ میں تبدیلی کا سبب ہوتا ہے ۔ ۔ اس تھراپی کو مختلف نفسیاتی مسائل کی بہتری کے لئے استعمال کیا جاتا ہے جن میں مختلف اقسام کے فوبیا، منشیات کا عادی ہونا ، ڈپریشن اور انگزائٹی شامل ہے
اس طریقہ کار کے ذریعے منفی خیالات کو ختم کرنے کی کوشش کی جانی ہے اور رویہ کی خرابی کو بھی درست کیا جاتا ہے ۔ اس تھراپی کے ذریعے سوچ کو ایک مثبت رخ پر گامزن کیا جاتا ہے تاکہ مریض کے رویہ میں مثبت تبدیلیاں آسکیں
کانجنیٹو تھراپی
اس تھراپی میں خصوصی طور پر متاثرہ فرد کے ان خیالات کو ٹارگٹ کیا جاتا ہے جو کہ اس کے رویئے پر اثر انداز ہوتے ہیں۔ اس تھراپی کا مقصد اس بات کی شناخت کی کوشش ہوتی ہے جو کہ نفسیاتی مسائل کا سبب ہوتی ہیں اور اس کے بعد ان کو تبدیل کر کے موڈ کو بہتر بنا کر متاثرہ شخص کو نارمل زندگی گزارنے کی طرف لایا جاتا ہے۔
سائکوتھراپی کس طرح مددگار ہو سکتی ہے؟
سائکوتھراپی کا طریقہ کوئی بھی ہو اس کا مقصد لوگوں کی اس طرح مدد کرنا ہوتا ہے کہ وہ ایسی حکمت عملی اپنا سکیں جو ان کو ایک کامیاب اور خوش و خرم زندگی گزارنے میں مددگار ہو سکے ۔
سائکوتھراپی جن امراض کے لئے مددگار ثابت ہو سکتی ہے وہ کچھ اس طرح سے ہو سکتی ہیں
- منشیات کے عادی افراد کے لئے
- انگزائٹی ڈس آرڈر
- بائی پولر ڈس آرڈر
- ڈپریشن
- کھانے پینے کی بے قاعدہ عادات
- او سی ڈی
- فوبیاز یا مختلف اقسام کے خوف
- پوسٹ ٹرامیٹک اسٹریس ڈس آرڈر
ان حالات کے علاوہ بھی کچھ صورتوں میں سائکوتھراپی کی مدد لی جا سکتی ہے جو کچھ اس طرح سے ہیں
- شدید درد یا دائمی بیماری
- طلاق یا علیحدگی کی وجہ سے ہونے والے نفسیاتی دباؤ میں
- دکھ کی حالت میں
- انسومنیا
- احساس کمتری میں
- ذہنی تناؤ کی حالت میں
سائکوتھراپی کے فوائد
یہ طریقہ علاج دوسرے تمام طریقہ علاج کے مقابلے میں کافی کم خرچ ہوتا ہے ۔ اور ایسے افراد کے لئے بہت فائدہ مند ہوتا ہے جو کہ سائکوٹراپک ادویات کا استعمال نہیں کرنا چاہتے ہیں ۔ اس کے دیگر فوائد کچھ اس طرح سے ہوتے ہیں
- رابطوں کی صلاحیت میں بہتری
- منفی سوچوں سے نجات اور صحت مند طرز فکر کا آغاز
- اپنی زندگی کے بارے میں زیادہ آگاہی
- صحت مند طرز زندگی اپنانے میں معاون
- دباؤ کی حالت میں بہتر حکمت عملی اپنانے میں مدد
- خاندان کے افراد سے تعلق میں بہتری
سائکوتھراپی کیسے حاصل کی جا سکتی ہے ؟
اگر آپ کے پاس نوکری نہیں ہے یا آپ مالی مسائل کا شکار ہیں یا پھر مستقل بیماری سے تھک چکے ہیں تو اگرچہ سائکوتھراپی آپ کے ان مسائل کو حل نہیں کر سکتی ہے لیکن یہ آپ کو وہ ہمت اور طاقت ضرور فراہم کر سکتی ہے جس کی مدد سے آپ ان عارضی مسائل کا سامنا مثبت انداز میں کر سکیں اور ان کا مقابلہ کر کے آنے والے وقت میں اپنی زندگی کو بہتر بناسکیں
سائکوتھراپی حاصل کرنے کے لئے اب آپ کو کسی سائکولوجسٹ کے کلینک جانے کی ضرورت بھی نہیں ہے بلکہ اس کے سیشن صحتیاب کے پلیٹ فارم سے آن لائن سائکالوجسٹ سے حاصل کر سکتے ہیں ۔ جہاں پر مستند اور تجربہ کار سائکالوجسٹ مکمل رازداری کے ساتھ آپ کی کاونسلنگ اور سائیکوتھراپی کے لئے آپ سے صرف ایک کلک کے فاصلے پر موجود ہیں