والدین کے لئے اپنے بچوں میں نیوروڈزیلپمنٹل ڈس آرڈر کی شناخت کرنا آسان نہیں ہوتا ہے ۔ کیوں کہ اس خرابی کی وجہ سے سامنے آنے والی علامات مجموعی صورت میں ہوتی ہیں۔ جن کی تشخیص صرف سامنے آنے والی علامات کی بنیاد پر کرنا کسی ماہر کے لئے ہی ممکن ہے ۔ عام انسان اس خرابی کے اثرات سے حقیقی طور پر آگاہ نہیں ہو سکتا ہے ۔
نیوروڈیولپمنٹل ڈس آرڈر سے کیا مراد ہے ؟
یہ ڈس آرڈر ایسی حالتوں کا مجموعہ ہوتا ہے جو کہ دماغ اور اعصابی نظام کی نشونما کو متاثر کرتے ہیں ۔ اس ڈس آرڈر کی وجہ سے بچے کے سوچنے سمجھنے کی صلاحیت ، احساسات ، بول چال یہاں تک کہ جسمانی صلاحیتیں بھی متاثر ہوتی ہیں ۔جس کی وجہ سے اس کے چلنے پھرنے میں بھی دشواری کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
نیوروڈیولپمنٹل ڈس آرڈرکی علامات کےظاہر ہونے کا آغاز بلوغت سے قبل ہوتا ہے جو کہ وقت کے ساتھ بڑھتا رہتا ہے ۔ اس وجہ سے بچے کی نہ صرف معاشرتی زندگی متاثر ہوتی ہے بلکہ اس کی وجہ سے اس کو اپنے ارد گرد کے لوگوں سے رابطے کرنے میں بھی دشواری ہوتی ہے ۔
نیوروڈیولپمنٹل ڈس آرڈر کی اقسام
اس کی مختلف اقسام ہوتی ہیں جو کہ کچھ اس طرح سے ہوتی ہیں
- توجہ کی کمی یا ضرورت سے زيادہ سرگرمی کی بیماری (اے ڈی ایچ ڈی)
- آٹزم
- دماغی فالج یا سیریبرل پالسی
- رابطوں کی خرابی
- روئيے کی خرابی
- سیکھنے کی عمل کی خرابی
- نیوروڈیولپمنٹل ڈس آرڈر کی وجہ سے موٹر ڈس آرڈر
نیوروڈیولپمنٹل ڈس آرڈر کی علامات
اگرچہ اس کی علامات ہر مریض بچے میں یکساں نہیں ہوتی ہیں تاہم کچھ عمومی علامات اس طرح سے ہوتی ہیں
- یاداشت کی کمزوری
- بول چال میں دشواری
- روئيے کی خرابی
- موٹر اسکلز کی کمزوری
- معاشرتی تعلقات میں کمزوری
- احساسات کا غیر متوازن ہونا
ان تمام علاما ت کے اثرات بچے کی معاشرتی اور سماجی زندگی پر براہ راست ہوتے ہیں اور وہ ایک نارمل طرز زندگی کو اختیار کرنے میں ناکام ہو جاتا ہے ۔
نیوروڈیولپمنٹل ڈس آرڈر کے اسباب
کسی بچے میں یہ ڈس آرڈر کب اور کیسے ہوتا ہے اس کے بارے میں حتمی طور پر نہیں بتایا جا سکتا ہے ۔ تاہم ماہرین نفسیات اور طبی شعبے کے ماہرین کے مطابق اس کے مختلف اسباب ہو سکتے ہیں ۔ تحقیقات کے مطابق اس کے اسباب میں جنیاتی عوامل کے ساتھ ساتھ ماحولیاتی عوامل بھی شامل ہوتے ہیں ۔ نفسیاتی دباؤ ، بیماری یا کسی حادثے کے ساتھ ساتھ اگر جنیاتی اور ہارمونل خرابی بھی ہو تو یہ عوامل مل کر نیوروڈیولمپنٹل ڈس آرڈر کو تحریک دینے کا سبب بن جاتے ہیں ۔
تحقیقات سے یہ بھی ثابت ہے کہ جس طرح والدین کے اثرات کی وجہ سے بچوں کو موٹاپے اور ذيابیطس جیسی بیماری منتقل ہو سکتی ہے اسی طرح والدین کی جانب سے نیوروڈيولپمنٹل ڈس آرڈر بھی ایسی بیماری ہے جو والدین سے منتقل ہو سکتی ہے ۔
نیوروڈیولپمنٹل ڈس آرڈر کا علاج
بدقسمتی سے نیوروڈیولپمنٹل ڈس آرڈر کا مکمل علاج اب تک دریافت نہیں ہو سکا ۔ تاہم کچھ ایسے علاج موجود ہیں جن کے ذریعے بچوں میں اس ڈس آرڈر کی علامات کی شدت کو کم کیا جا سکتا ہے ۔ یہاں یہ بات یاد رکھنے کی ہے کہ نیوروڈيولپمنٹل ڈس آرڈر بچوں کے دماغ اور اعصابی نظام کی نشو نما کو متاثر کرتا ہے اس وجہ سے اس کا علاج بھی بنیادی طور پر ماہر سائکاٹرسٹ یا ماہر سائکالوجسٹ ہی کر سکتا ہے ۔
نیور ڈویلپمنٹل ڈس آرڈرز کے شکار بچوں کے لیے نفسیاتی مشاورت
اس کا علاج تھراپیز اور ادویات کے ساتھ مجموعی طور پر کیا جاتا ہے ۔ ادویات کے ساتھ ساتھ بیہوریل تھراپی ، اسپیچ تھراپی اور سائکالوجیکل کاونسلنگ کی جاتی ہے جس میں بچوں کو اس ڈس آرڈر کے ساتھ زندگی گزارنے کے طریقے اور روئيے سکھائے جاتے ہیں ۔
یہ نفسیاتی مشاورت مختلف اقسام پر مشتمل ہوتی ہے جو کہ کچھ اس طرح سے ہوتی ہیں
کوگنیٹو بیہیوریل تھراپی (سی بی ٹی )
اس تھراپی میں بچوں کی سوچ اور روئیے میں منفی رجحان کی نشاندہی کی جاتی ہے اور اس کے بعد ان کے انتظام کی کوشش کی جاتی ہے جس کی وجہ سے بچوں میں انگزائٹی ، ڈپریشن اور دیگر جزباتی مسائل کی علامات میں کمی واقع ہوتی ہے
اے بی اے تھراپی
اس تھراپی میں بچوں کو نئی صلاحیتیں سکھائی جاتی ہیں اس کے ساتھ ساتھ مثبت سوچ پیدا کر کے بچوں کے روئيے کی خرابی کو دور کیا جاتا ہے
معاشرتی صلاحیتوں کی ٹریننگ
اس تھراپی کے ذریعے بچوں میں معاشرتی روابط بہتر بنانے کا ہنر سکھایا جاتا ہے ۔ اس کے ذریعے ان کی بول چال کو بہتر بنا کر ان کی جزباتی ٹریننگ بھی کی جاتی ہے
فیملی تھراپی
فیملی تھراپی کے ذریعے خاندان کے افراد کو نیوروڈيولپمنٹل ڈس آرڈر کے حوالے سے آگاہی دی جاتی ہے تاکہ متاثرہ بچوں کے روابط کو بہتر بنا کر ان کو ذہنی دباؤ سے بچایا جائے اور ان کی مدد کا نظام قائم کیا جائے۔
نفسیاتی مشاورت کے فوائد
ماہر سائکاٹرسٹ کی جانب سے ملنے والی کاونسلنگ کے فوائد کچھ اس طرح سے ہوتے ہیں
- جزباتی دباؤ میں بہتری : کاونسلنگ اور مشاورت کے ذریعے بچوں کو اپنے جزباتی دباؤ کا مقابلہ کرنے کی ہمت ملتی ہے جس کی وجہ سے وہ انگزائٹی اور ڈپریشن سے بچ سکتے ہیں
- معاشرتی صلاحیتوں میں اضافہ:معاشرتی صلاحیتوں میں بہتری کی ٹریننگ کی مدد سے بچوں کے اردگرد کے لوگوں سے رابطے بہتر ہوتے ہیں جس کی وجہ سے وہ خود کو تنہا محسوس کرنا بند کر دیتے ہیں
- خود اعتمادی میں اضافہ :مشاورت کے ذریعے بچہ خود کو اہم سمجھنے لگتا ہے جس سے اس کی خود اعتمادی میں بہتری آتی ہے اور وہ زيادہ بہتر طریقے سے اپنی خواہشات کا اظہار کر سکتا ہے اور اپنے احساسات کو سمجھنے کے قابل ہو سکتا ہے
- رابطہ کرنے کی صلاحیت میں اضافہ : کاونسلنگ کے ذریعے بچے کی بول چال کو بہتر بنایا جا سکتا ہے جس کی مدد سے اس کو دوسروں تک اپنی بات پہنچانے میں آسانی ہوتی ہے
- طرز زندگی میں بہتری :اپنے جزبات سے آگاہی اور معاشرتی روابط کی مدد سے بچے کی معاشرتی تنہائی ختم ہونے میں مدد ملتی ہے اور وہ زندگی میں ایک فعال کردارادا کرنے کے قابل ہو سکتا ہے۔
- فیملی کے ساتھ روابط میں بہتری : فیملی تھراپی کی مدد سے خاندان کے لوگ بھی ایسے بچوں کے مسائل سے آگاہی حاصل کر لیتے ہیں اور اس کے ذریعے وہ متاثرہ بچوں کے ساتھ بہتر روئيے کا مظاہرہ کرتے ہیں جس سے ان کے باہمی تعلقات بہتر ہوتے ہیں ۔
حرف آخر
نیوروڈیولپمنٹل ڈس آرڈر ایک پیچیدہ صورتحال ہے ۔ جس کا مقابلہ کرنا کسی عام فرد کے بس کی بات نہیں ہے اس صورتحال کا مقابلہ کرنے کے لئے پیشہ ور ماہر سائکاٹرسٹ کی کاونسلنگ کی ضرورت ہوتی ہے لہذا یہ ضروری ہے کہ علاج سے قبل بہترین اور ماہر سائکاٹرسٹ کا انتخاب کریں جو کہ نہ صرف مستند ہو بلکہ اس شعبے میں ہر طرح کی ٹریننگ کا حامل ہو
اس کے لئے صحتیاب آن لائن سائکاٹرسٹ ایک بہترین انتخاب ثابت ہو سکتا ہے کیوں کہ یہاں پر ملک بھر کے ماہر اور مستند ترین ماہر سائکاٹرسٹ آن لائن کاونسلنگ فراہم کرتے ہیں جو کہ آپ کے بچے کے ان مسائل کا نہ صرف علاج کر سکتے ہیں بلکہ آپ کی مدد سے ان کو معاشرے کا فعال فرد بھی بنا سکتے ہیں ۔