اس میں تو کوئی شبہ نہیں ہے کہ دوران تعلیم طلبا پر ہر طرح کا دباؤ ہوتا ہے کبھی اسائنمنٹ وقت پر پورے کرنے کا دباؤ تو کبھی اچھی پوزیشن کا دباؤ ، کبھی یہ دباؤ والدین کی طرف سے ہوتا ہے تو کبھی یہ دباؤ اساتذہ کی جانب سے ہوتا ہے ۔ حد سے بڑھا ہوا یہ ذہنی دباؤ کبھی انگزائٹی کا شکار کر دیتا ہے اور اگر اس کا بروقت حل نہ نکالا جائے تو یہ ڈپریشن اور دیگر نفسیاتی مسائل کا باعث بن سکتی ہے اور طلبا کو عملی زندگی میں ناکام بنا سکتی ہیں
طلبا میں ذہنی دباؤ اور انگزائٹی کا علاج
ماہر نفسیات کے ذریعے طلبا کو ذہنی دباؤ سے نجات دلانے کے لئے کاؤنسلنگ فراہم کرنا ، انہیں ایسی پروفیشنل مدد فراہم کرتا ہے جس کے ذریعے وہ اس اکیڈمک ، معاشرتی اور جزباتی دباؤ کا مقابلہ حاصل کرنے کی طاقت حاصل کر سکتے ہیں ۔ جس کے ذریعے طلبا اپنی تعلیم کو بہتر توجہ دے کر اچھے نتائج حاصل کر سکتے ہیں ۔
اس کے علاوہ کاؤنسلنگ کے ذریعے طلبا کو جزباتی دباؤ کا مقابلہ حاصل کرنے میں مدد ملتی ہے ۔تاکہ وہ ایسی حکمت عملی اپنا سکیں جو ان کو آنے والی زندگی میں مددگار ثابت ہو سکتی ہے۔
طلبا کے لئے کاؤنسلنگ کی اہمیت
طلبا کے لئے کازنسلنگ کی اہمیت کی سب سے بنیادی وجہ یہ ہوتی ہے کہ اس سے ان کی ذہنی صحت بہتر ہوتی ہے ۔ 2020 میں آسٹریلیا مشن میں کئے جانے والے ایک سروےکے مطابق تقریبا 40٪ نوجوان آسٹریلین جن کی عمریں 15 سے 19 سال تھی ، شدید دباؤ اور ذہنی دباؤ کا شکار تھے ۔
ایسے حالات میں اسکول اور یونیورسٹی میں موجود ماہر نفسیات اپنی کاؤنسلنگ کے ذریعے طلبا کو ایسے حالات کا مقابلہ کرنے کے لئے مدد فراہم کرتے ہیں ۔
طلبا میں کاؤنسلنگ کے فوائد
طلبا کے ذہنی دباؤ کا شکار ہونے کی وجہ سے ان کی تعلیمی صلاحیتیں تنزلی کا شکار ہو جاتی ہیں جس کی وجہ سے وہ ناکامی کا شکار ہو سکتے ہیں ایسی صورت میں باقاعدہ پروفیشنل کاؤنسلنگ سے طلبا جو فوائد حاصل کر سکتے ہیں وہ کچھ اس طرح سے ہیں
جزبات کے اظہار کا محفوظ موقع
ماہر تھراپسٹ طلبا کو اپنے جزبات کے اظہار کا موقع فراہم کرتے ہیں وہ طلبا کو ایسے مواقع فراہم کرتے ہیں جس کے ذریعے وہ اپنے دل کا حال بغیر کسی ڈر و خوف کے کر سکتے ہیں ۔ جس کے ذریعے انہیں ان تمام جزبات کا اظہار کرنے میں مدد ملتی ہے جو وہ کسی اور سے نہیں کر سکتا ہے۔
مقابلہ کرنے کی حکمت علمی
اکثر طلبا جب اپنی پڑھائی کے دوران ذہنی دباؤ محسوس کرتے ہیں تو اس کی وجہ سے وہ ڈپریشن ، انگزائٹی اور دیگر ذہنی مسائل کا شکار ہو سکتے ہیں ۔ ایسے ذہنی مسائل کا مقابلہ کرنا بغیر کسی ماہر کے ناممکن ہوتا ہے ۔
اپنی ذہنی حالت کو کسی ماہر نفسیات یا کاؤنسلر کے ساتھ شئير کرنے کی صورت میں طلبا کو ایسی حکمت عملی وضع کرنے میں مدد ملتی ہے جس کے ذریعے وہ اپنی ذہنی صحت کو بہتر بنا سکتے ہیں ۔ خود کو پرسکون رکھنے کے طریقوں ، ذہنی مشقوں اور کوگنیٹو بیہوریل تھراپی کے ذریعے طلبا ذہنی دباؤ کا مقابلہ کرنے کی حکمت عملی اپنا سکتے ہیں
تنہائی کے احساسات سے نجات
اکثر طلبا تعلیمی مصروفیات کے سبب دوسرے لوگوں سے فاصلہ اختیار کر لیتے ہیں ۔ وقتی طور پر اختیار کیا جانے والا یہ فاصلہ وقت کے ساتھ مستقل تنہائی میں تبدیل ہو جاتا ہے ۔ ایسے میں اس کو نئے دوست بنانے میں بھی دشواری کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے ۔ دوستوں اور قریبی افراد سے دوری کی وجہ سے وہ اپنے دل کا حال کسی کے ساتھ بانٹ نہیں سکتا ہے ۔
مگر باقاعدگی سے تھراپی سیشن کے ذریعے تنہائی کے اس احساس کو ختم کرنے میں نہ صرف مدد ملتی ہے بلکہ طلبا کو دل کی بات کہنے سننے والا ایک فرد مل سکتا ہے جو کہ اسے دوبارہ سے دنیا کے ساتھ جوڑنے میں مددگار ہو سکتا ہے ۔
زندگی گزارنے کے طریقوں میں بڑی تبدیلی
طلبا کی زندگی کا سفر ہر لمحہ تبدیلی لئے ہوئے ہوتا ہے جہاں پر ہمہ وقت اس کو نئے لوگ نئے ماحول اور نئے چیلنجز کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔تیزی سے بدلتے ہوئے حالات طلبا کو ایک ہیجان اور ذہنی دباؤ کا شکار کر دیتے ہیں ۔
ایسے وقت میں ماہر نفسیات یا تھراپسٹ طلبا کو ایسے بدلتے حالات کا مقابلہ کرنے کی حکمت عملی متعین کرنے میں مدد دیتے ہیں ۔
تعلیمی صلاحیتوں اور نتائج میں بہتری
عام طور پر تعلیمی میدان میں برے نتائج بھی طلبا کو ذہنی دباؤ کا شکار کر دیتی ہے ۔ ایک بار خراب نتائج آنے والے وقت میں ارتکاز میں کمی کا سبب ہو جاتے ہیں جس کی وجہ سے نتائج مستقل خراب ہونے لگتے ہیں ۔ مگر ایسے حالات میں اسٹوڈنٹ کاؤنسلنگ کے ذریعے ذہنی چیلنجز کا مقابلہ کرنے کی مدد ملتی ہے جس سے ان کو اپنی تعلیم پر توجہ دینے میں مدد مل سکتی ہے اور اس سے ان کے نتائج میں بہتری آنے لگتی ہے۔
طلبا کو کاؤنسلنگ کب حاصل کرنی چاہئے
تعلیمی دور میں ہر والدین کی یہ خواہش ہوتی ہے کہ ان کا بچہ تعلیمی میدان میں نہ صرف امتیازی پوزیشن حاصل کرے بلکہ اپنا تعلیمی سفر کامیابی کے ساتھ ختم کر کے معاشرے کا فعال رکن بن سکیں ۔ لیکن اگر بچہ تعلیمی ادوار میں ہی ذہنی دباؤ کا شکار ہو جائے گا تو وہ مستقبل کی ذمہ داریاں اٹھانے کے قابل نہیں ہو سکے گا۔
لہذا یہ والدین اور اساتذہ کی اولین ذمہ داری ہے کہ وہ اگر یہ محسوس کریں کہ ان کا بچہ ذہنی دباؤ کا شکار ہے ۔ خوداعتمادی سے محروم ہو رہا ہے اور تعلیمی میدان میں بھی اس کے نتائج خراب ہو رہے ہیں تو ایسی صورت میں اسٹوڈنٹ کاؤنسلنگ اس کے لئے ضروری ہے ۔
حرف آخر
طلبا مستقبل کے معمار ہیں طلبا کی ذہنی صحت صرف ان کے لئے اہم نہیں ہے بلکہ یہ ملک و قوم کی بہتری کے لئے بھی ضروری ہے ۔ لہذا ان کی ذہنی صحت کو بہترین حالت میں رکھنے کے لئے بروقت اسٹوڈنٹ کاؤنسلنگ ماہر تھراپسٹ سے کروانا ضروری ہے ۔
صحتیاب آن لائن ماہر سائکاٹرسٹ کا ایسا ہی پلیٹ فارم ہے جو کہ طلبا کو نہ صرف آن لائن کاؤنسلنگ فراہم کرتا ہے بلکہ تھراپی کے ذریعے ان کو ذہنی طور پر صحت مند رکھنے میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے ۔ یاد رکھیں صحتیاب کے ماہر سائکاٹرسٹ آپ سے صرف ایک کلک کی دوری پر ہیں