اس بات سے ہم سب بخوبی واقف ہیں کہ انسان کی طرز زندگی کے بہتر ہونے کے لئے جسمانی صحت کے ساتھ ساتھ اس کی ذہنی صحت بھی یکساں صحت کی حامل ہے ۔ یہ بات صرف بالغ افراد کے لئے اہمیت نہیں رکھتی بلکہ بچوں کے لئے بھی اتنی ہی اہم ہے کتنی بروں کے لئے اہم ہوتی ہے۔
اس بات کو یقینی بنانا ضروری ہے کہ بچوں کی جزباتی ضروریات اور ان کی نفسیاتی الجھنوں کا علاج بھی اسی طرح کیا جائے جیسے کسی بالغ افراد کا کیا جاتا ہے ۔ اس کے لئے کسی پروفیشنل تھراپسٹ کی مدد لینا اتنا ہی ضروری ہوتا ہے جس طرح کسی جسمانی بیماری کی صورت میں کسی میڈيکل پروفیشنل سے مدد لی جاتی ہے۔
اگر بچوں کی نفسیاتی گرہوں کو بروقت علاج سے نہ سلجھایا جائے تو اس صورت میں یہ نہ صرف ان بچوں کے لئے مسائل کا باعث ہوتی ہیں بلکہ یہ ان کی فیملی کے لئے بھی مشکل کا سبب بن جاتی ہے ۔ ایسے بچے نہ تو اپنے اسکول میں اچھی کارکردگی دکھا سکتے ہیں بلکہ ان کے اپنے فیملی کے ساتھ تعلقات ، معاشرے کے افراد کے ساتھ برتاؤ میں بھی خرابی پیدا ہو سکتی ہے ۔
بچوں کو ذہنی صحت کے مسائل کے بارے میں کیسے جانا جا سکتا ہے ؟
بدقسمتی سے والدین کے لئے اس بات کی آگاہی حاصل کرنا بہت آسان نہیں ہوتا ہے کہ ان کے بچے ذہنی صحت کے مسائل کا شکار ہیں ۔ عام طور پر بچوں کے ذہنی مسائل کو والدین ان کے بچپنے ، ضد اور چڑچڑے پن سے تعبیر کرتے ہوئے اس بات کو تسلیم کرنے کے لئے تیار نہیں ہوتے ہیں کہ ان کا بچہ کسی ذہنی تکلیف کا شکار ہے ۔
ویسے تو ہر بچہ اور اس کا رویہ دوسرے سے مختلف ہوتا ہے مگر اس کے باوجود کچھ علامات ایسی ہوتی ہیں جن کی موجودگی اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ آپ کا بچہ کسی ذہنی تکلیف کا سامنا کر رہا ہے ۔
1- دو ہفتے یا اس سے زيادہ عرصے تک اداس رہنا
اگر آپ کے بچے کے مزاج میں اچانک تبدیلی ظاہر ہو ، جیسے وہ اداسی ، چڑچڑاپن ظاہر کرئے اور ایسا کافی وقت تک ہو جس سے اس کی عام زندگی بھی متاثر ہو رہی ہو۔ تو یہ حالت نارمل نہیں ہوتی ہے بلکہ کسی نہ کسی ذہنی مسئلے کی نشاندہی کر رہی ہوتی ہے ۔
2- کھانے پینے اور سونے کی عادات میں تبدیلی
اگر آپ کے بچے کے سونے کی عادات میں اچانک تبدیلی ظاہر ہوں وہ بہت زيادہ سونے لگے یا اس کو سونے میں دشواری ہو رہی ہوتو یہ ڈپریشن یا انگزائٹی کی نشانی ہو سکتی ہے ۔ ایسا ہی کھانے پینے کی عادات کے حوالے سے بھی ہو سکتا ہے ۔ بھوک نہ لگنا یا عام بھوک سے زيادہ کھانا یا بار بار کھانا بھی اسی ڈپریشن کی علامت ہو سکتی ہے ۔
3- تنہائی پسند ہو جانا
عام طور پر بچے اپنے دوستوں اور ساتھیوں کے ساتھ وقت گزارنا بہت پسند کرتے ہیں ۔ لیکن اگر کسی وجہ سے آپ کا بچہ اپنے قریبی رشتوں یا دوستوں سے دوری اختیار کر لے تو یہ درحقیقت کسی نہ کسی ذہنی مسئلے کی نشانی ہو سکتی ہے ۔
4- روئیے کی خرابی
جو بچے کسی ذہنی مسئلے میں مبتلا ہوتے ہیں ان کا بدلتا رویہ ہی اس کا ثبوت ہوتا ہے ۔ جیسے وہ اسکول جانے سے کترانے لگتے ہیں یا پھر اپنے ہم عمر بچوں کے ساتھ چھوٹی چھوٹی باتوں پر لڑنے لگتے ہیں ۔ ایسے بچے جب اپنے جزبات کا اظہار نہیں کر سکتے ہیں تو وہ اس دباؤ کو کسی اور راستے سے نکالنے کی کوشش کرتے ہیں جس کا براہ راست اثر ان کے روئيے پر پڑتا ہے اور وہ بد سے بدتر ہو سکتا ہے ۔
5- بار بار جسمانی تکلیف کا اظہار
جیسا کہ شروع میں ہی بتایا گیا ہے کہ دماغی صحت بھی جسمانی صحت ہی کی طرح اہم ہوتی ہے لہذا اگر کسی وجہ سے آپ کے بچے کی ذہنی صحت متاثر ہو رہی ہے تو اس سے اس کی جسمانی صحت بھی ضرور متاثر ہو گی اور وہ بار بار جسم میں درد یا پیٹ میں درد یا تھکن اور بخار کی شکایت کر سکتا ہے ۔ جس کے علاج کے لئے کسی فزيشن کے ساتھ ساتھ ایسا بار بار ہونے کی صورت میں ماہر سائکاٹرسٹ سے رجوع کرنا بھی ضروری ہوتا ہے۔
6- مرنے یا خودکشی کی بات کرنا
اگر آپ کا بچہ اپنی گفتگو میں بار بار موت کا ذکر کرئے یا خودکشی کے حوالے سے بات کرئے تو اس کو بالکل بھی نظر انداز نہیں کرنا چاہئے بلکہ اس کے لئے فوری طور پر ماہر سائکاٹرسٹ سے رجوع کرنا چا ہئے اور بروقت علاج کا آغاز کر دینا چاہئے ۔
بچوں کی ذہنی صحت کے متاثر ہونے کی صورت میں کیا کرنا چاہئے ؟
اگر آپ اپنے بچے کی ذہنی صحت کے حوالے سے کسی قسم کی تشویش میں مبتلا ہیں تو اس بارے میں بات کرنے سے بالکل بھی ہچکچاہٹ کا شکار نہ ہوں ۔ آپ کا پہلا قدم کسی قابل بھروسہ یا مستند ماہر سائکاٹرسٹ سے اپائنٹمنٹ لینے کا ہونا چاہئے ۔ تاہم اس کا فیصلہ کرنے سے پہلے کسی چائلڈ اسپشلسٹ سے اس کا جسمانی معائنہ بھی کروانا ضروری ہے اور اس کے بعد اسی کے مشورے سے کسی ماہر سائکالوجسٹ سے رجوع کر لینا بہتر ہے کیوں کہ علاج کا بروقت فیصلہ آپ کو اور آپ کے بچے کو آنے والے وقت کی پیچیدگیوں سے محفوظ رکھ سکتا ہے ۔
بچے کی ذہنی صحت کے لئے ماہر سائکاٹرسٹ سے مدد لینے کی اہمیت
بچہ کی جسمانی اور ذہنی نشونما عام بالغ افراد سے زيادہ تیز رفتاری سے ہو رہی ہوتی ہے ۔اسی وجہ سے ان کے ذہنی یا جسمانی مسائل بھی اسی طرح تیزی سے بڑھتے ہیں جو کہ ان کی نشو نما پر براہ راست اثر انداز ہو سکتے ہیں اس وجہ سے بروقت تشخیص اور درست علاج کی اہمیت بچوں کے مسائل کی صورت میں سب سے زيادہ ہوتی ہے ۔
اگر بچے کی ذہنی صحت ٹھیک نہ ہو گی تو اس کا براہ راست اثر اس کی جسمانی صحت کے ساتھ ساتھ نشو نما پر بھی ہو گا ۔ وہ اسکول ، گھر یا معاشرے میں اپنا کردار بخوبی کردار ادا نہیں کر سکے گا اور دوسرے ساتھیوں سے پیچھے رہ جائے گا ۔ اس وجہ سے کسی بھی قسم کی علامات کے ظاہر ہونے کی صورت میں وقت کو ضائع کرنے کے بجائے کسی ماہر سائکاٹرسٹ سے رجوع کرنا آپ کو بڑی مشکل سے بچا جا سکتا ہے ۔
حرف آخر
بچے مستقبل کے معمار ہوتے ہیں ۔ یہ ہر والدین کی خواہش ہوتی ہے کہ وہ اپنے بچے کے مستقبل کو روشن دیکھیں ۔ یاد رکھیں بہتر کل کے لئے آج کی مضبوط بنیاد بہت اہم ہوتی ہے جو کہ اسی وقت ممکن ہے کہ آپ کا بچہ بہترین جسمانی و ذہنی صحت کا حامل ہو
یاد رکھیں کہ ذہنی صحت کے مسائل کا مطلب قطعی طور پر یہ نہیں ہے کہ اب آپ کا بچہ ساری عمر اس میں مبتلا رہے گا بلکہ بروقت تشخیص اور بہترین علاج کے ذریعے آپ بچوں کی ذہنی گرہوں کو کھول کر ایک نارمل زندگی گزارنے کا موقع فراہم کر سکتے ہیں
تاہم اس کے لئے ضروری ہے کہ بچے کی ذہنی صحت کے لئے آپ کا انتخاب مستند اور ماہر سائکالوجسٹ ہو صحتیاب ایسا ہی آن لائن ماہر سائکاٹرسٹ کا آن لائن ادارہ ہے جہاں پر تجربہ کار سائکالوجسٹ اور سائکاٹرسٹ آن لائن ہی آپ کے بچے کو کاؤنسلنگ فراہم کر سکتے ہیں ۔ جس کے ذریعے آپ کا بچہ بھی صحت مند زندگی گزارنے کے قابل ہو سکتا ہے ۔