غم اور خوشی کے جذبات انسان کی سماجی زندگی کا جزوِ لازم ہیں۔ ناکامیوں پر پریشان اور اداس ہونا ایک فطری امر ہےلیکن اداسی کی یہ کیفیت اگر مسلسل طاری رہنے لگے تو اس کیفیت کا نام ڈیپرشن ہے۔
علامات:
فزیکل علامات میں بھوک کی کمی و زیادتی جس کی وجہ سے وزن کا گھٹنا یا بڑھنا، بےخوابی یا نیند کا زیادہ آنا، ہر وقت تھکن کا احساس اور معدے کی خرابی شامل ہیں جب کہ نفسیاتی علامات میں معمولی باتوں پر غصہ آنا ، نا امید ہونا، تنہائی پسندی، خود کشی کے خیالات آنا، اورکسی بھی کام میں دل نہ لگنا وغیرہ شامل ہیں۔
وجوہات:
یہ مرض وراثتاً بھی منتقل ہوتا ہےاور اس کے علاوہ مسلسل ناکامیاں، جسمانی یا ذہنی دباو کی وجہ سے، کسی قریبی کی جدائی کی وجہ سے، ماضی کے واقعات اور یادوں میں مگن رہنا اور دوسروں سےموازنہ کرتے رہنا،اس کی چیدہ وجوہات ہیں۔
اقسام:
میجر ڈیپریشن: اسے کلینکل ڈیپریشن بھی کہتے ہیں۔ جب مایوسی اور ناامیدی کا دورانیہ طویل ہو جائے اور اس کی وجہ سے فزیکل علامات بڑھ جائیں مثلاً بھوک کا ختم ہو جانا، وزن کا تیزی سے کم ہونا یا مسلسل بےخوابی رہنے لگے تو یہ میجر ڈیپریشن کی واضح علامات ہیں۔
ڈائستھمک ڈپریشن: اس میں درج بالا علامات کی شدت اور دورانیہ میجر ڈیپریشن سے کم لیکن مسلسل ہوتا ہے۔ یہ بروقت تشخیص سے قابلِ علاج ہے اور مریض میجر ڈیپریشن میں تبدیل ہونے سے محفوظ رہ سکتا ہے۔
مینک ڈپریشن یا بائی پولر ڈس آرڈر: اس میں مریض بہت زیادہ مایوس ہوتا ہے یا ضرورت سے زیادہ چارجڈ اور انرجیٹک ہو کر نقصان کا باعث بن سکتا ہے۔
پوسٹ پارٹم ڈیپریشن: کچھ خواتین بچے کی پیدائش کے ڈیڑھ سے دو ماہ کےعرصےمیں جسمانی، جذباتی اور نفسیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے اس مرض کا شکار ہو جاتی ہیں۔ اس کا تدارک بہت ضروری ہوتا ہے وگرنہ متاثرہ مریض میجر ڈیپرشن کا شکار ہو جاتا ہے۔
موسمی ڈیپریشن: بعض لوگ موسم کی تبدیلی کے حوالے سے بہت حساس ہوتے ہیں۔ مثلاً گرمیاں ختم ہونے سے سردیوں کے شرو ع ہونے کے دوران تک پست ہمت ہو جاتے ہیں۔
علاج:
سائیکالوجسٹ کونسلنگ کے زریعے mild depression کے مریض کو نارمل زندگی کی طرف لا سکتا ہے۔ مریض کی منفی ذہنیت کےلوگوں کی صحبت سے دور ی، جسمانی ورزش، متوازن غذا اور بھرپور نیند اس کی صحت کی بحالی میں کلیدی کردار ادا کرتے ہیں۔ سائیکاٹرسٹ ادویات کے زریعے کیمیکل مادوں کے عدم توازن کو نارمل کر کے مریض کو نارمل زندگی میں واپس لے آتا ہے۔
اگر آپ میں ڈپریشن کی علامات پائی جاتی ہیں تو صحتیاب کلینک کے زریعے گھر بیٹھے، مکمل رازداری کے ساتھ مستند ماہرینِ نفسیات سے آن لائن آڈیو یا ویڈیو کال پر رابطہ کر کے اس عارضے سے نجات پاکر صحت مندانہ زندگی کی طرف لوٹ سکتے ہیں۔