عمر کے کسی نہ کسی دور میں بچوں کے مزاج میں ضد ہوتی ہے ۔ تاہم جیسے جیسےعمر میں اضافہ ہوتا ہے تو یہی ہلکی پھلکی ضد کنڈکٹ ڈس آرڈر یا رویہ کی خرابی میں تبدیل ہو جاتا ہے ۔ اس حالت کی وجہ سے بچوں کے مزاج میں غصہ بڑھ جاتا ہے اور وہ خود کو یا دوسروں کو نقصان بھی پہنچانے لگتا ہے۔ یہاں تک کہ اگر کنڈکٹ ڈس آرڈر میں مبتلا ہونے کی وجہ سے بچے خود اعتمادی سے بھی محروم ہو جاتے ہیں جس کا اثر بڑے ہونے کے بعد ان کی عملی زندگی کوبھی متاثر کر سکتا ہے ۔
آپ کے بچے کے مزاج میں یہ تبدیلی عام ضد ہے یا کنڈکٹ ڈس آرڈر اس کا فیصلہ کرنے کے لئے سب سے پہلے آپ کا یہ جاننا ضروری ہے کہ کنڈکٹ ڈس آرڈر کسے کہتے ہیں ۔
کنڈکٹ ڈس آرڈر
کنڈکٹ ڈس آرڈر یا رویہ کی خرابی ایک نفسیاتی عارضہ ہے جو کہ کم عمر بچوں یا نوجوانوں کو متاثر کر سکتا ہے۔ جس کی وجہ سے ان کا مزاج پر تشدد ہو سکتا ہے ۔ اور وہ دوسروں کو جسمانی طور پر اپنے اسی مزاج کی وجہ سے نقصان پہنچا سکتے ہیں ۔
کنڈکٹ ڈس آرڈر درحقیقت رویہ کی مختلف طرح کی خرابیوں کا ایک مجموعہ ہوتا ہے جس میں اپوزیشنل ڈیفینٹ ڈس آرڈر (او ڈی ڈی ) اور اٹینشن ڈیفیسٹ ڈس آرڈر(اے ڈی ایچ ڈی) شامل ہیں
کنڈکٹ ڈس آرڈر کے بچوں پر اثرات
کنڈکٹ ڈس آرڈر میں مبتلا بچے اس عارضے کی وجہ سے جن مسائل کا شکار ہوتے ہیں وہ کچھ اس طرح سے ہوتے ہیں
- والدین اور بڑوں کی حکم عدولی
- دوسروں سے ہمدردی محسوس نہ ہونا
- انتقامی جزبات
- پالتو جانوروں کے ساتھ بدسلوکی
- چھوٹی چھوٹی باتوں پر جھگڑا کرنا
- جھوٹ بولنا
- مشکلات کا مقابلہ کرنے کے بجائے فرار کی راہ اختیار کرنا
- خودا عتمادی میں کمی
- خودکشی کے خیالات آنا
کنڈکٹ ڈس آرڈر کے خطرے کے عوامل
جیسا کہ پہلے بیان کیا گیا ہے کہ کنڈکٹ ڈس آرڈر ایک نفسیاتی عارضہ ہے تو اس کے حقیقی اسباب کے حوالے سے ماہر نفسیات حتمی طور پر تو کچھ نہیں کہہ سکتے تاہم اس کے اسباب میں جنیاتی پہلو کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا ہے ۔ اس کے علاوہ ماحولیاتی عوامل کا بھی بہت اہم کردار ہوتا ہے جو بچے کے رویئے میں تبدیلی کا سبب ہو سکتے ہیں
کنڈکٹ ڈس آرڈر میں مبتلا ہونے کے خطرے کے عوامل کچھ اس طرح سے ہو سکتے ہیں
- گھر میں والدین یا کسی قریبی فرد کا پہلے سے کنڈکٹ ڈس آرڈر میں مبتلا ہونا
- مستقل طور پر گھریلو تشدد کا سامنا کرنا
- کمزور معاشرتی اور معاشی پس منظر
- دوستوں یا دیگر ارد گرد کے افراد کی جانب سے مزاق کا نشانہ بننا
- گھر والوں کی جانب سے نظر انداز ہونا
کنڈکٹ ڈس آرڈر اور خود اعتمادی کی کمی
کنڈکٹ ڈس آرڈر جہاں بچے کے رویئے میں مختلف خرابیوں کا سبب بن جاتا ہے وہیں پر بچے کی شخصیت میں شدید خوداعتمادی کی کمی کا باعث بھی بنتا ہے ۔ ایسی صورتحال میں بچہ مستقل طور پر سماجی تنہائی کا شکار ہو جاتا ہے وہ لوگوں میں گھلنے ملنے کے بجائے الگ تھلگ رہنا پسند کرنے لگتے ہیں
کسی بھی امتحان یا مشکل وقت کا مقابلہ کرنے کے بجائے راہ فرار اختیار کرنے کو پسند کرتے ہیں جس کی وجہ سے یا تو وہ لوگوں سے لڑتے ہیں یا ان سے چھپتے پھرتے ہیں
ان حالات میں بچوں کا ماہر نفسیات بروقت تشخیص اور درست علاج کی حکمت عملی کے ذریعے نہ صرف کنڈکٹ ڈس آرڈر کا علاج کر سکتا ہے بلکہ بچوں میں پیدا ہونے والی خودا عتمادی کو دور کر کے ان کو معاشرے کا موثر رکن بنا سکتے ہیں
کنڈکٹ ڈس آرڈر کا علاج جن حکمت عملیوں سے کیا جا سکتا ہے وہ کچھ اس طرح سے ہو سکتی ہیں
سائکوتھراپی
کنڈکٹ ڈس آرڈر کے علاج کی سب سے موثر حکمت عملی سائکوتھراپی ہوتی ہے ۔ جس میں مختلف تیکنیک کا استعمال کیا جاتا ہے جیسے کہ کوگنیٹو بیہوریل تھراپی ، جس میں مسائل کے حل کی صلاحیت پیدا کرنے پر زور دیا جاتا ہے
کنڈکٹ ڈس آرڈر کے لئے کی جانے والی سائکوتھراپی میں بچے کی فیملی لائف اور اکیڈمک پرفارمنس کو ٹارگٹ کیا جاتا ہے اور کوشش کی جاتی ہے کہ بچے کی فیملی کے مسائل کو حل کر کے اس کی اکیڈمک پرفارمنس کو بہتر بنایا جائے تاکہ وہ اپنی کھوئی ہوئی خود اعتمادی کو دوبارہ سے حاصل کر سکے ۔
غصے کو کنٹرول کرنے کی ٹریننگ
کنڈکٹ ڈس آرڈر میں سب سے بڑی علامت بچے کا بہت جلدی غصے میں آجانا ہے تو اس کا علاج کرنا بھی بہت ضروری ہے ۔ جس کے لئے بچوں کے ماہر نفسیات بچوں کے رویئے میں مثبت تبدیلی پیدا کرنے کی کوشش کی جاتی ہے ۔
غصہ آنا ایک قدرتی عمل ہے مگر اس غصے کو کنٹرول کرنا بھی انسان کے ہاتھ میں ہوتا ہے ۔ کوگنیٹو بیہوریل تھراپی اور میڈیشن کے ذریعے بچوں کے ماہر نفسیات بچوں کو جزبات کنٹرول کرنے میں مدد دیتے ہیں اور اس طرح سے وہ اپنے غصے کو کنٹرول کرنا سیکھ سکتے ہیں ۔ جس سے ان کے معاشرتی تعلقات بہتر ہو سکتے ہیں اور وہ خوداعتمادی محسوس کر سکتے ہیں
فیملی تھراپی
کنڈکٹ ڈس آرڈر کا مقابلہ کرنا صرف بچے کے لئے تنہا ممکن نہیں ہوتا ہے اس عمل کے لئے والدین اور فیملی کا بہت اہم کردار ہوتا ہے ۔ اس وجہ سے ماہر نفسیات فیملی کو ایسے طریقے بتاتے ہیں جو کہ بچوں کے علاج میں معاون ثابت ہو سکتے ہیں
بچوں کے ماہر نفسیات اس دوران سب سے پہلے یہ کوشش کرتے ہیں کہ فیملی کے اندر ہونے والی ان خرابیوں کا سراغ لگایا جا سکتے جو کہ بچے میں کنڈکٹ ڈس آرڈر کا سبب بن رہے ہیں ۔
ایسے عوامل کی تشخیص کے بعد وہ ان عوامل کو درست کرنے کی تجویز دیتے ہیں جن پر پوری فیملی عمل پیرا ہو کر بچے کو اس نفسیاتی عارضے سے نجات دلا سکتی ہے
خوداعتمادی کی کمی کے شکار بچے کی مدد کیسے کی جائے
کنڈکٹ ڈس آرڈر کی وجہ سے بچے میں ہونے والی خوداعتمادی کی کمی کو دور کرنے کے لئے آپ اس کے لئے اس طرح مدد کر سکتے ہیں
- آگاہی حاصل کریں : اگر آپ کا بچہ کنڈکٹ ڈس آرڈر کا شکار ہے تو سب سے پہلے اس عارضے کے حوالے سے تمام ضروری معلومات حاصل کریں ۔ تاکہ آپ بچے کے جزباتی اتار چڑھاؤ اور رویہ کی تبدیلی کے بارے میں جان سکیں ۔
- بچے کے ساتھ تعلق بہتر بنائيں : اس عارضے میں مبتلا بچے کے رویئے کی وجہ سے اس سے فاصلہ اختیار کر لینا والدین کی سب سے بڑی غلطی ہوتی ہے ۔ اپنے بچے کے ساتھ تعلقات کو بہتر بنائيں ۔ اس کے جزباتی مسائل کو سننے کے لئے وقت نکالیں ۔ نصیحت کرنے کے بجائے اس کی بات سننے والے بنیں ۔
- اپنے اور بچے کے درمیان مثبت تعلق بنائيں : بچے اور اپنے درمیان ایسا مضبوط تعلق بنائيں جو کہ مضبوط ہو مثبت ہو ۔ اس تعلق کے درمیان کسی تیسرے فرد کو نہ آنے دیں ۔
- صبر سے کام لیں : کنڈکٹ ڈس آرڈر بچوں میں ڈپریشن کا سبب بن سکتا ہے ۔ ایسی صورت میں بچے کو ڈیل کرنے کے لئے صبر سے کام لینا بہت ضروری ہے ۔ بچے کی کم عمری میں علاج پر دی جانے والی توجہ ان میں بالغ ہونے والے مسائل سے بچا سکتی ہے ۔
حرف آخر
کنڈکٹ ڈس آرڈر کا بروقت علاج نہ ہونے کی صورت میں بچوں پر اس کے انتہائی خطرناک اثرات مرتب ہو سکتے ہیں ۔ جس میں شدید غصہ ، پر تشدد رویہ اور خوداعتمادی کی کمی شامل ہیں ۔ اس وجہ سے بچوں کے والدین کو چاہئے کہ بروقت علاج کے ذریعے ان کی مدد کی جائے ۔
کنڈکٹ ڈس آرڈر کے علاج کے لئے بچوں کے ماہر نفسیات سے مدد لی جا سکتی ہے صحتیاب آن لائن ماہر نفسیات کا ایسا ہی پلیٹ فارم ہے جہاں پر بچوں کے ماہر نفسیات آن لائن کاونسلنگ کے ساتھ ساتھ آن لائن تھراپی بھی فراہم کرتے ہیں ان کی مدد سے آپ اپنے بچوں کے نفسیاتی مسائل دور کر کے ان کو معاشرے کا فعال کردار بنا سکتے ہیں