Atychiphobia meaning in urdu

اٹیچیفوبیا (Atychiphobia): ناکامی کے خوف کو کیسے شکست دیں؟

اٹیچیفوبیا کیا ہے ؟ 

اناکامی کا خوف عام طور پر ہر انسان میں کسی نہ کسی حد تک موجود ہوتا ہے ۔ ایک اعتبار سے یہ خوف ہی ہوتا ہے جو عام طور پر لوگوں کو رسک لینے اور محنت اور کوشش کرنے پر آمادہ کرتا ہے ۔ لیکن ناکامی کا خوف اگر اس حد تک بڑھ جائے کہ اس کے اثرات انسان کی زندگی کو براہ راست متاثر کرئے اور اس خوف کی وجہ سے وہ کسی بھی کام کو کرنے سے خوف زدہ ہو جائے تو اس کو اٹیچیفوبیا Atychiphobiaکہا جاتا ہے ۔

ایہ اکثر کسی نہ کسی ماضی کی ناکامی کے سبب ہو سکتا ہے یا پھر لوگوں کے عام مشاہدے یا کسی تجربے کے سبب ہو سکتا ہے ۔ ا۔ اور اس کی شدت ہلکی سے شدید ہو سکتی ہے اس خوف میں مبتلا افراد اپنے مقاصد کے حصول میں ناکام رہتے ہیں اور اس وجہ سے وہ انگزائٹی کا شکار بھی ہو سکتے ہیں ۔ اس فوبیا میں مبتلا افراد اکثر پرفیکشنازم میں بھی مبتلا ہو سکتے ہیں ۔ 

اس کی وجہ سے افراد تعلقات بنانے سے خوفزدہ رہتے ہیں ۔ وہ اپنے کیرئير میں بھی ناکامی کے خوف کی وجہ سے خاطر خواہ سرگرمی دکھانے میں ناکام رہتے ہیں ۔ یہاں تک کہ تعلیمی میدان میں بھی اسی خوف کی وجہ سے وہ حصہ لینے سے گھبراتے ہیں ۔اس خوف کے سبب وہ مختلف قسم کے جزباتی اور نفسیاتی مسائل کا شکار ہو جاتے ہیں ۔ جس کی وجہ سے شرمندگی ، ڈپریشن ، انگزائٹی ، پینک اٹیک اور احساس کمتری میں مبتلا ہو سکتے ہیں ۔ جس کے براہ راست منفی اثرات ان کی اسکول یا کام کرنے کی جگہ پر کارکردگی کو متاثر کرتے ہیں ۔ اور ان کے معاشرتی تعلقات پر بھی اثر انداز ہوتے ہیں

اٹیچیفوبیا کن افراد کو متاثر کر سکتا ہے ؟ 

اس عارضے کے حوالے سے پتہ لگانا آسان نہیں ہوتا ہے کہ یہ کن افراد کو براہ راست متاثر کر سکتا ہے ۔ اکثر افراد اپنی ناکامی کے خوف کو اپنے حد تک محدود رکھنے کی کوشش کرتے ہیں یا پھر ان کو اس کا ادراک ہی نہیں ہوتا ہے ۔ تاہم ایک تحقیق کے مطابق امریکہ کے بالغ افراد میں ہر دس میں سے ایک فرد اس میں مبتلا ہو سکتا ہے ۔  

اٹیجیفوبیا کے اسباب 

اس کے بنیادی طور پر ظاہر ہونے والے اسباب کچھ اس طرح سے ہو سکتے ہیں

  • فیملی ہسٹری : اگر کسی فرد کی فیملی میں پہلے سے فوبیا ، انگزائٹی یا ڈپریشن کی ہسٹری موجود ہو تو اس بات کا امکان موجود ہے کہ وہ اٹیچیفوبیا میں مبتلا ہو سکتے ہیں
  • ماضی کے تجربات :بعض اوقات انسان کی پرورش ایسے ماحول میں ہوتی ہے جہاں پر ان کو سکھایا جاتا ہے کہ فیل ہونے کی کوئی جگہ نہیں ہوتی ہے ۔ یا پھر ناکام ہونے کی کوئی گنجائش موجود نہیں ہوتی ہے ۔
  • دیگر فوبیا : کچھ افراد بیک وقت اپنی زندگی مختلف ڈر کے ساتھ گزار رہے ہوتے ہیں ۔ مثال کےطور پر کچھ بچوں میں اسکول جانے کا ڈر ہوتا ہے ایسے افراد بھی اٹیچیوفوبیا کا شکار ہو سکتے ہیں ۔ اسی طرح کچھ افراد کو صفائی کا خبط ہوتا ہے تو ایسے افراد بھی اٹیچیوفوبیا کا شکار ہو سکتے ہیں ۔
  • حادثات :کچھ افراد کو بچپن میں سامنا کرنے والے برے تجربات ، سزائيں بھی ان کو ناکامی کے خوف میں مبتلا کر سکتی ہیں ۔ یا پھر ان کے اندر کہیں یہ ڈر بیٹھ جاتا ہے کہ ماضی کی ناکامی ان کی زندگی کے ہر مرحلے پر ان کے ساتھ ہی رہے گی ۔

اٹیچیفوبیا کی علامات  

اس حالت میں مبتلا افراد کو ان علامات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے

  • گھر ، دفتر یا اسکول میں عام ذمہ داریوں یا کاموں کی انجام دہی میں خوف
  • چڑچڑپن کا شکار ہو جانا
  • لوگ کیا کہیں گے ہر کام اس خوف کے تحت کرنے کی کوشش کرنا
  • بے وجہ اداسی
  • منفی خیالات کا آنا
  • کسی بھی کام کو دیکھ کر خوف کا شکار ہو جانا کہ یہ مجھ سے نہیں ہو گا
  • معاشرتی تنہائی کا شکار ہونا
  • کسی بھی قسم کی تنقید کو برداشت نہ کرسکنا

اٹیچیفوبیا کی وجہ سے اکثر افراد کام کے دوران پینک اٹیک کا بھی شکار ہو جاتے ہیں جس کے سبب ان کو ان علامات کا سامنا بھی کرنا پڑ سکتا ہے

  • سردی لگنا یا ٹھنڈے پسینے آنا
  • چکر آنا
  • زيادہ پسینے آنا
  • دل کی دھڑکن کا تیز ہو جانا
  • متلی محسوس ہونا
  • سانس لینے میں دشواری
  • جسم میں کپکپاہٹ
  • پیٹ میں گڑبڑ

اٹیچیفوبیا کی تشخیص  

اس کی تشخیص کے لئے کوئی مخصوص ٹیسٹ موجود نہیں ہیں ۔ اس کی تشخیص ماہر سائکاٹرسٹ یا سائکالوجسٹ آپ کی علامات ، ان کے دورانیہ اور ان کی شدت کی بنیاد پر ہو سکتا ہے ۔ ان تمام معلومات کی روشنی میں آپ کا سائکاٹرسٹ آپ سے کچھ سوالات کر سکتا ہے جیسے کہ

  • سردی لگنا یا ٹھنڈے پسینے آنا
  • کیا ناکامی کے خوف کی وجہ سے آپ اپنے کام ادھورے چھوڑ دیتے ہیں ؟
  • کیا ناکامی کے خوف کی وجہ سے آپ ڈپریشن، مایوسی اور غصے کا شکار ہو جاتے ہیں ؟
  • کیا ناکامی کے خوف کی وجہ سے آپ کی روزمرہ کی زندگی متاثر ہوتی ہے ؟
  • ناکامی کے خوف کو آپ کتنے عرصے سے محسوس کر رہے ہیں ؟

ان سوالات کی روشنی میں سائکاٹرسٹ اس بات کی تشخیص کر سکتا ہے کہ کیا آپ اٹیچیفوبیا میں مبتلا ہیں اور اس کی شدت کیا ہے

اٹیچیفوبیا کا علاج اور انتظام

اس عارضے کے علاج اور انتظام کے لئے ماہر سائکاٹرسٹ مرحلہ وار ان طریقوں کا استعمال کر سکتا ہے

  • کاگنیٹو بیہیوریل تھراپی (سی بی ٹی ):  یہ ایک قسم کی سائکوتھراپی ہوتی ہے جو کہ ناکامی کے خوف والے منفی خیالات کو تبدیل کرنے میں مددگار ہوتی ہے ۔ سائکاٹرسٹ متاثرہ فرد کے ناکامی کے خیالات کو سیکھنے کے عمل سے مماثل کر کے اس کو مثبت رخ سے سوچنے کی تھراپی کروا سکتا ہے ۔ تاکہ منفی خیالات سے نجات حاصل کی جا سکے
  • ایکسپوژر تھراپی : کسی کام میں ناکام ہونے کا خوف آپ کو اس کام کو کرنے سے روکتا ہے ۔ سائکاٹرسٹ اس خوف کو ختم کرنے کے لئے متاثرہ فرد کو اس کام کو کرنے کی ہمت دلواتا ہے تاکہ اس خوف کا مقابلہ کرنے کی ہمت اور سوچ پیدا کی جا سکے ۔ اس طرح سے ناکامی کے خوف پر قابو پایا جا سکے ۔
  • ادویات : اگر اٹیچیفوبیا کے ساتھ ساتھ متاثرہ فرد کسی نفسیاتی عارضے جیسے کہ ڈپریشن یا انگزائٹی کی شکایت بھی ہو تو اس صورت میں ادویات کا استعمال بھی تجویز کیا جا سکتا ہے ۔ تاہم اس عارضے کے لئے ادویات کے استعمال کو ترجیح نہیں دی جاتی ہے ۔

عمومی سوالات

کیا اٹیجیفوبیا سے بچنے کی کوئی تدابیر ہیں ؟

عام طور پر کسی بھی قسم کے فوبیا کو ہونے سے روکنے کی کوئی تدبیر نہیں ہوتی ہے تاہم اپنے قریبی فیملی کے لوگوں کے ساتھ مضبوط تعلق قائم کر کے صحت مند طرز زندگی کو اختیار کر کے اس سے بچا جا سکتا ہے

کیا اٹیجیفوبیا قابل علاج ہے ؟

تقریبا 90 ٪ افراد سائکوتھراپی ، طرز زندگی میں تبدیلی اور ادویات کے استعمال سے اس حالت سے افاقہ حاصل کر سکتے ہیں ۔ تاہم اس کے لئے بروقت تشخیص سب سے اہم کردار ادا کرتی ہے جو کہ ماہر سائکاٹرسٹ ہی کر سکتا ہے

سائکاٹرسٹ سے کب رجوع کرنا چاہئے ؟

اگر آپ کو ناکامی کے خوف کی وجہ سے روزمرہ کے افعال انجام دینے میں دشواری کا سامنا کرنا پڑ رہا ہو یا کام کے دوران پینک اٹیک کا شکار ہو رہے ہوں تو اس صورت میں فوری طور پر مدد کے لئے سائکاٹرسٹ سے رجوع کرنا ضروری ہوتا ہے

حرف آخر 

کامیابی اور ناکامی زندگی کا حصہ ہوتی ہے جو کہ ہر انسان کو زندہ رہنے کا احساس دیتا ہے ۔ تاہم اگر انسان کی زندگی کے معاملات صرف ناکام ہونے کے خوف کی وجہ سے معطل ہو جائيں تو یہ ایک نارمل حالت نہیں ہے ۔ اس کی بروقت تشخیص نہ کی جائے تو انسان اس حالت کی وجہ سے شدید نفسیاتی دباؤ کا شکار ہو کر کئی جسمانی اورذہنی عارضوں میں مبتلا ہو سکتا ہے

ماہر سائکاٹرسٹ یا سائکالوجسٹ متاثرہ فرد کی علامات کی بنیاد پر اس حالت کی تشخیص کر سکتے ہیں ۔ جس کے بعد علاج کا مرحلہ شروع ہوتا ہے ۔ اکثرافراد شرم کی وجہ سے کسی نفسیاتی کلینک جانے سے گریز کر تے ہیں اس صورت میں صحتیاب آن لائن سائکاٹرسٹ کا ایسا پلیٹ فارم ہے جہاں پر صرف ایک کلک کی دوری پر مستند اور تجربہ کار سائکاٹرسٹ آپ کی مدد کے لئے موجود ہیں ۔ تو وقت ضائع نہ کریں اپنی ذہنی الجھنوں کو اپنے ماہر سائکاٹرسٹ کے ساتھ شئیر کریں اور پرسکون زندگی گزاریں