Anorexia in urdu

پاکستان میں کھانے کی بیماریوں(ایٹنگ ڈس آرڈر) کا بڑھتا ہوا مسئلہ: انوریکسیا کو سمجھنا

پاکستان میں کھانے کی بیماریوں کے مسائل  

آج کل کے دور میں جب کہ زندگی ٹیکنالوجی کی وجہ سے انتہائی تیز رفتاری کا شکار ہے اس کا براہ راست اثر انسان کی ذہنی صحت پر پڑرہا ہے اور جس کی وجہ سے نئی نسل میں کھانے پینے کی عادات میں بے اعتدالی پیدا ہو رہی ہے ۔ کھانے پینے کی بے اعتدالی اور خرابی سے مراد ایسی حالات کا مجموعہ ہے جس سے متاثرہ فرد میں کھانے کی عادات ایب نارمل ہو جاتی ہیں

اس کی وجہ سے متاثرہ افراد یا تو بہت ہی کم کھانا کھاتے ہیں یا پھر بہت زيادہ کھانا کھانے لگتے ہیں جو کہ متاثرہ فرد کی ذہنی اور جسمانی حالت کو متاثر کرتے ہیں کھانے پینے کی ان بے اعتدالیوں کے سبب ہونے والی بیماریوں میں بنج ایٹینگ ڈس آرڈر، بلیما نروسا اور اینوریکسیا نروسا شامل ہیں ۔

یہ تمام بیماریاں نفسیاتی بیماریاں ہیں جو ایک جانب تو انسان کو نفسیاتی طور پر متاثر کرتے ہیں اور دوسری جانب اس کا براہ راست اثر انسان کی جسمانی حالت پر بھی ہوتا ہے ۔ طویل عرصے تک ان بیماریوں کی وجہ سے دیگر نفسیاتی عارضے بھی لاحق ہو سکتے ہیں جن میں ڈپریشن، منشیات کا استعمال اور انگزائٹی ڈس آرڈر بھی شامل ہیں

پاکستان میں بھی نئی نسل میں کھانے پینے کی بیماریوں کی شرح تیزی سے بڑھ رہی ہے جس سے سب سے زيادہ متاثر یونیورسٹی کی طالبات ہو رہی ہیں جو کہ پڑھائی کے دباؤ اور خوبصورت اور اسمارٹ نظر آنے کے شوق میں ان نفسیاتی بیماریوں میں مبتلا ہو رہی ہیں ۔

پاکستانیوں کو متاثر کرنے والی کھانے کی بیماریاں

 بنج ایٹنگ ڈس آرڈر 

بنج ایٹنگ ڈس آرڈر ایک ایسا نفسیاتی عارضہ ہے جس میں متاثرہ فرد کم وقت میں جلدی جلدی بہت زيادہ کھانا کھاتا ہے ۔ اگر کوئی فرد تین مہینے تک ہر ہفتے کم از کم ایک بار اس طرح جلدی جلدی بہت زيادہ مقدار میں کھانا کھاتا ہے تو اس کا مطلب ہے کہ وہ انسان بنج ایٹنگ ڈس آرڈر میں مبتلا ہے ۔

اس بیماری میں مبتلا فرد جب کھانا شروع کرتا ہے تو وہ خود کو کھانے سے روک نہیں سکتا ہے اور وہ آوٹ آف کنٹرول کھاتا ہی جاتا ہے ۔ عام طور پر اس کے اسباب میں جنیات کے علاوہ جو سب سے بڑا سبب ہوتا ہے اس میں ذہنی اور جزباتی دباؤ سر فہرست ہے اس کے علاوہ ایسی خواتین جو کہ اپنی جسمانی ساخت سے غیر مطمئن ہوتی ہیں اور اس کے لئے ڈائٹنگ وغیرہ کرتی ہیں تو ایسی خواتین کے اس بیماری میں مبتلا ہونے کا امکان زيادہ ہوتا ہے ۔

بلیما نروسا

بلیما نروسا جس کو عام طور پر بلیما بھی کہتے ہیں یہ انتہائی خطرناک کھانے کا نفسیاتی عارضہ ہے اس حالت میں مبتلا افراد ایک ہی بار میں بہت زیادہ مقدار میں کھانا کھاتے ہیں ۔ اس طرح بہت زیادہ مقدار میں کھانا کھانے کی وجہ سے ایک جانب تو ان کے وزن میں بے تحاشا اضافہ ہو جاتا ہے اور دوسری طرف بے تحاشا کھانا کھانے کی وجہ سے وہ اس کھانے کو ہضم نہ کرنے کی وجہ سے قے کر دیتے ہیں یا پھر اس کھانے کو ہضم کرنے کے لئے مختلف اقسام کی ادویات لینا شروع کر دیتے ہیں ۔

اس بیماری میں مبتلا افراد ایک جانب تو بہت زيادہ کھاتے ہیں اور دوسری جانب ان کے اندر وزن کے بڑھنے کا خوف بیٹھ جاتا ہے جس کی وجہ سے وہ وزن کم کرنے کے لئے غیر صحتمند طریقے استعمال کرنے لگتے ہیں ۔ اس نفسیاتی عارضے کی وجہ سے وہ اگر خود کو کھانے سے روکنے کی کوشش کرتے ہیں تو اس وجہ سے نفسیاتی دباؤ اور موڈ کی تبدیلی کا شکار ہو جاتے ہیں ۔

اینوریکسیا نروسا

اینوریکسیا نروسا کھانے کے حوالے سے ایک بیماری ہے جس میں کھانے پینے کی بے اعتدالی اور اجتناب کی وجہ سے جسم کا وزن خطرناک حد تک کم ہو جاتا ہے ۔ یہ ایک پیچیدہ ذہنی حالت ہے جس کی وجہ سے ذہنی عارضہ رویئے میں تبدیلی کا باعث بنتا ہے اور شدید جسمانی کمزوری ہوتی ہے جو علامات شدید ہونے کی صورت میں جان لیوا بھی ہو سکتی ہیں ۔

پاکستان میں2018 میں کئے گئے ایک سروے کے مطابق ، جو کہ لاہور کی فیمیل یونیورسٹی طالبات سے کھانے پینےکی عادات کی بنیاد پر کیا گیا اس کے نتائج کے مطابق اوسط 22 سال کی عمر کی فیمیل اسٹوڈنٹ میں سے 42.59% اینوریکسیا نروسا میں مبتلا تھیں یہ شرح اس بیماری کے پھیلاؤ کو ظاہر کر رہی ہے ۔

پاکستان میں کھانے کی بیماریوں کی بڑھتی شرح کے اسباب

پاکستان میں اوپر بیان کی گئی کھانے کی بیماریوں کی شرح میں تیزی سے اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے اس اضافے کے کئی سماجی ، نفسیاتی اور معاشی اسباب ہیں جو کہ کچھ اس طرح سے ہیں ۔

  • سماجی دباؤ اور خوبصورتی کے غیر حقیقی معیار
    آج کل کے دور میں سوشل میڈيا ، فیشن انڈسٹری اور میڈيا پر ایک خاص جسمانی ساخت کو خوبصورتی کی علامت بنا دیا گیا ہے جس کی وجہ سے نوجوان لڑکے اور لڑکیاں اس دوڑ میں تیزی سے شامل ہوتے جا رہے ہیں ۔ معاشرتی دباؤ کی وجہ سے لوگ کھانے کی غیر صحتمند عادات کو اپنا رہے ہیں تاکہ دبلے اور اسمارٹ نظر آسکیں ۔
  • ذہنی صحت کے مسائل
    آج کل کے دور میں ڈپریشن، انگزائٹی اور خود اعتمادی کی کمی کی وجہ سے ذہنی صحت کے مسائل کھانے کی بیماریوں کا سبب بن رہے ہیں ۔ ڈہنی تناؤ کے شکار افراد بعض اوقات یا کھانے سے اجتناب کرتے ہیں یا حد سے زيادہ کھانا کھانے لگتے ہیں جس کی وجہ سے وہ کھانے کی بیماریوں میں مبتلا ہو جاتے ہیں
  • معاشرتی دباؤ
    ہمارے معاشرے میں موٹاپے یا زیادہ وزن کے شکار افراد کو معاشرے کی طرف سے شدید تنقید اور مزاق کا نشانہ بنایا جاتا ہے یہاں تک کہ موٹی لڑکیوں کے شادی کے لئے رشتے بھی میسر نہیں ہوتے ہیں جس کی وجہ سے اکثر خواتین کھانے کی بیماری کا شکار ہو جاتے ہیں
  • فاسٹ فوڈ کلچر
    فاسٹ فوڈ کلچر کا بڑھتا ہوا رجحان بھی موٹاپے کا ایک سبب ہے جس کی وجہ سے وزن کم کرنے کی غیر صحتمندانہ کوششوں کا آغاز ہوتا ہے اور یہ کوششیں کھانے کی خرابی کی نفسیاتی بیماریوں کا باعث بنتی ہیں ۔

پاکستان میں کھانے کی بیماریوں کا علاج

پاکستان میں کھانے کی بیماریوںکا بروقت اور موثر علاج بہت ضروری ہے جس کے علاج کے لئے ماہرین نفسیات سائکاٹرسٹ اور سائکالوجسٹ سے مدد لینا ضروری ہے جو کہ کوگنیٹو بیہیوریل تھراپی ،انٹر پرسنل تھراپی کے ذریعے ان نفسیاتی گرہوں کو کھولنے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں اور ان بیماریوں کا علاج کرتے ہیں ۔

ماہرسائکاٹرسٹ کے علاج کے پہلے مرحلے کے بعد دوسرے مرحلے پر غذائی ماہرین سے مدد لینا بھی کافی مددگار ثابت ہوتا ہے جو کہ متاثرہ فرد کو ایسی غذا کے انتخاب میں مدد دیتے ہیں جو کہ مریض کے لئے ضروری ہوتی ہے

حرف آخر

آج کل کے اس تیز رفتار دور میں صرف وہی انسان ترقی کے زينے طے کر سکتا ہے جو کہ جسمانی طور پر صحتمند ہونے کے ساتھ ساتھ ذہنی طور پر بھی صحت مند ہو ۔ کھانے پینے کی غیر صحتمند عادات کسی بھی فرد کو جسمانی طور پر بیمار کر سکتی ہیں ۔ ان خرابیوں کو دور کرنے میں ماہر سائکاٹرسٹ ذہنی صحت کو بہتر بنا کر جسمانی صحت مندی کو یقینی بناتے ہیں

صحتیاب آن لائن ماہر سائکاٹرسٹ کا ایک ایسا پلیٹ فارم ہے جس کے ذریعے مستند اور تجربہ کار سائکاٹرسٹ سے آن لائن مشاورت حاصل کی جاسکتی ہے اوروقت اور پیسے کی بچت کے ساتھ ساتھ قیمتی جان کو بچایا جا سکتا ہے ۔