اینوریکسیا نروسا کی تعریف
اینوریکسیا نروسا جس کو عام زبان میں صرف اینوریکسیا بھی کہا جاتا ہے ۔ اس سے مراد کھانے پینے کی عادات کی بے اعتدالی ہے جس کی وجہ سے متاثرہ فرد خود پر کھانے پینے پر اس حد تک پابندی لگا لیتا ہے کہ اس کی وجہ سے متاثرہ فرد کا وزن بہت کم ہو جاتا ہے ۔ یہ ایک پیچیدہ حالت ہوتی ہے جس میں ذہنی عارضہ ہونے کے ساتھ ساتھ رویئے میں بھی تبدیلی آتی ہے اور اس کی وجہ سے ظاہری علامات کا بھی سامنا کرنا پڑتا ہے ۔
اس عارضے سے متاثرہ فرد کے ذہن میں وزن بڑھنے کا خوف بیٹھ جاتا ہے جس کی وجہ سے وہ کھانا پینا تقریبا چھوڑ دیتا ہے علامات کی شدت میں یہ عارضہ جان لیوا بھی ہو سکتا ہے ۔ کیوں کہ متاثرہ فرد جسم کو درکار غذائيت فراہم نہیں کرتا ، جس کی وجہ سے بے انتہا کمزور ہو جاتا ہے ۔ یہاں تک کہ اس کی زندگی کو بھی خطرہ ہو جاتا ہے۔
ویسے تو عام طور پر صحت کے حوالے سے حساس افراد اکثر کھانے پینے کے حوالے سے خیال رکھتے ہیں اور وزن کو صحت مند حد تک ہی برقرار رکھنے کی کوشش کرتے ہیں اور یہ ایک نارمل عمل ہے ۔ تاہم اس حوالے سے حد سے گزر نفسیاتی عارضے کی نشانی ہوتی ہے جس کو میڈیکل زبان میں اینوریکسیا نروسا کہا جاتا ہے ۔
اینوریکسیا نروسا کی اقسام
اس کی دو ضمنی اقسام ہوتی ہیں جو کچھ اس طرح سے ہوتی ہیں
- Restrictive anorexia: اس کو محدود کھانے کی بیماری کہا جاتا ہے ۔ جس میں مریض اپنی غذا کو سختی سے محدود کر دیتا ہے اور کم کھانے کی عادت کو اپنا لیتا ہے جس کی وجہ سے وزن انتہائی کم ہونے لگتا ہے
- Binge-purge anorexia: اس کو بے قابو کھانے کی بیماری کہا جاتا ہے ۔ اس حالت میں مریض میں کھانے کی بے اعتدالی انتہائی شدید ہوتی ہے ۔ اس حالت میں انسان بے قابو ہو کر کھانا کھاتا ہے اور اس کے بعد الٹی یا قے کر کے اس کھانے کو اپنے اندر سے نکالنے کی کوشش کرتا ہے ۔
اینوریکسیا نروسا کی علامات
اینوریکسیا نروسا کی ظاہری اور روئیے کی علامات درحقیقت اس فاقے کے سبب ہوتی ہیں جو کہ دماغ میں تبدیلی کا باعث بنتی ہیں ۔ان علامات کی نشاندہی کرنا اس وجہ سے کافی دشوار ہوتا ہے کہ ہر فرد میں اس عارضے کے سبب وزن کا کم ہونا مختلف ہو سکتا ہے ۔ کچھ افراد اس عارضے کی وجہ سے بہت پتلے نہیں ہوتے ہیں تاہم ان کے اندر غذائيت کی کمی شدید ہو سکتی ہے ۔
جسمانی و ظاہری علامات
اس کی ظاہری علامات میں دل کی دھڑکن کا بے قاعدہ ہونا ، بلڈ پریشر کا کم ہو جانا ، اور پانی کی کمی شامل ہے ۔ اس کی وجہ سے جلد خشک اور پیلاہٹ کا شکار جب کہ انگلیاں بھی نیلی پڑ سکتی ہیں ۔ بال پتلے ، کمزور ہو جاتے ہیں اس کے علاوہ دیگر علامات کچھ اس طرح سے ہو سکتی ہیں
- وزن کا بہت کم ہو جانا
- ہر وقت تھکاوٹ اور کمزوری محسوس ہونا
- چکر آنا یا بے ہوشی طاری ہو جانا
- پیٹ میں درد یا قبض کا رہنا
- شدید سردی کا محسوس ہونا
- بازو یا پیروں میں سوزش
- بھوک کا نہ لگنا
- تھوڑے سے کھانے سے ہی پیٹ کا بہت بھرا ہوا محسوس ہونا
- موڈ کی خرابی
- انگزائٹی یا بے چینی
- ذرا سے دباؤ کے یا چوٹ کے سبب ہڈیوں کا ٹوٹ جانا
- خواتین میں ماہواری کا نہ آنا
نفسیاتی علامات
اس کی نفسیاتی علامات کچھ اس طرح سے ہوتی ہیں
-
- وزن کے بڑھنے کا انتہا درجے کا خوف کا احساس
- اپنے طور پر جسم کی ظاہری شکل اور وزن کے حوالے سے گمان رکھنا
- کھانے اور اس میں موجود کیلوریز کے حوالے سے حد سے زيکادہ فکر
- ہر وقت اپنے وزن کا تنقیدی جائزہ لیتے رہنا
- وزن کم کرنے کے لئے کھانے پینے کو چھوڑ دینے کی وجہ سے ہونے والی خرابیوں کو نظر انداز کرنا
- کھانے پینے کی عادات اور ترجیحات میں تبدیلی
- کھانے کے فورا بعد باتھ روم جانا
- بہت زيادہ ورزش کرنا یا سخت ایکسرائز کرنا
- ڈھیلے ڈھالے کپڑے پہننا
- معاشرتی تقریبات میں جانے سے اجتناب برتنا
اینوریکسیا نروسا کے اسباب
یہ ایک پیچیدہ حالت ہے ۔ اس وجہ سے اس کے ہونے کا کوئی ایک سبب نہیں ہوتا ہے ۔ ماہرین کے مطابق اس کے ہونے کے کئی عوامل ہو سکتے ہیں جو کچھ اس طرح سے ہو سکتے ہیں ۔
- جنیات : تحقیقات کے مطابق تقریبا 50 سے 80 فیصد تک اس عارضے کا سبب انسان کا جین ہوتا ہے ۔ اگر کسی فرد کے قریبی لوگوں میں یہ عارضے ہو تو اس سے متاثر ہونے کے امکانات میں اضافہ دس گنا زيادہ ہوتا ہے
- دماغی تبدیلیاں :دماغ میں ہونے والی کیمیائی تبدیلیاں بھی اس عارضے کے ہونے کا ایک بڑا سبب ہو سکتی ہیں ۔
- صدمہ :کئی ماہرین کا یہ ماننا ہے کہ کسی صدمے یا شدید تکلیف دہ احساسات کا مقابلہ کرنے کے دوران بھی یہ عارضہ ہو سکتا ہے ۔
- ماحول یا ثقافت :اکثر معاشروں میں جسم کی ایک مخصوص ساخت کو کافی سراہا جاتا ہے ۔ اور اگر اس معاشرے میں کسی فرد کی جسمانی ساخت یا وزن زيادہ ہو تو اس صورت میں ہونے والے نفسیاتی دباؤ کی وجہ سے یہ عارضہ ہو سکتا ہے
- والدین کا دباؤ :اکثر گھرانے میں بچوں پر ان کے بڑوں یا والدین کی جانب سے ان کے فربہہ ہونے پر کافی روک ٹوک اور تنقید کا نشانہ بنایا جاتا ہے اور ان کا مزاق بھی اڑایا جاتا ہے جس کی وجہ سے ہونے والے نفسیاتی دباؤ کے سبب یہ عارضہ ہو سکتا ہے
اینوریکسیا نروسا کی تشخیص
ماہر سائکاٹرسٹ اس عارضے کی تشخیص ڈائگناسٹک اینڈ اسٹیٹیسٹیکل مینول آف مینٹل ڈس آرڈر(DSM-5) میں درج معیار کی بنیاد پر کر سکتا ہے ۔ تشخیص کے یہ تین معیار کچھ اس طرح سے ہو سکتے ہیں
- جسمانی وزن میں کمی :متاثرہ فرد کے جسمانی وزن میں مستقل کمی
- وزن بڑھنے کا خوف :اگرچہ وزن بہت زيادہ نہ بھی ہو تو وزن بڑھنے کا حد سے زيادہ خوف
- جسمانی ساخت کے حوالے سے غلط گمان : مریض اپنے جسم کے وزن یا ساخت کے بارے میں غیر حقیقی گمان رکھنا
ان تمام معیارات کی جانچ کے ساتھ اگر متاثرہ فرد میں اینوریکسیا کی دیگر علامات بھی ہوں تو سائکاٹرسٹ جسمانی جانچ کے ساتھ متاثرہ فرد کی میڈيکل ہسٹری لے سکتا ہے جو کچھ اس طرح سے ہو سکتی ہے
- کھانے پینے کی عادات کی ہسٹری
- ورزش کی عادات کی ہسٹری
- نفسیاتی ہسٹری
- کھانے پینے کی بے اعتدالی کی فیملی ہسٹری
ان کے ساتھ ساتھ معالج کچھ میڈيکل ٹیسٹ بھی تجویز کر سکتا ہے جن میں سی بی سی ، الیکٹرولائٹ پینل ، الیکٹروکارڈیوگرام ، پیشاب کا ٹیسٹ اور ہڈيوں کی کثافت کا ٹیسٹ ، جگر گردے اور تھائی رائڈ کے ٹیسٹ شامل ہیں ۔
اینوریکسیا نروسا کا علاج
اس عارضے کا علاج بنیادی طور پر ماہر سائکاٹرسٹ یا سائکالوجسٹ کر سکتے ہیں ۔ جو کہ سب سے پہلے متاثرہ فرد کو اس کی نفسیاتی خرابی کی نشاندہی تشخیص کی مدد سے کرتے ہیں ۔ اگر بروقت اس عارضے کی تشخیص نہ ہو سکے تو اس سے متاثرہ فرد اسی وقت علاج کی طرف راغب ہوتا ہے جب کہ اس کی زندگی کو خظرہ لاحق ہو جائے ۔ تو اس کی بروقت تشخیص سے اس سنگین صورتحال سے بچا جا سکتا ہے ۔ اس کے علاج میں ماہر سائکاٹرسٹ جن نکات پر سب سے زيادہ توجہ دیتا ہے وہ کچھ اس طرح سے ہوتے ہیں
- وزن کو برقرار رکھنے کی کوشش کرنا
- غذائيت کی فراہمی تاکہ وزن کو بڑھایا جا سکے
- بے قابو کھانے سے بچانے کی کوشش کرنا تاکہ قے کر کے اس کو نکالا نہ جاسکے
- وزن کے حوالے سے بڑھی ہوئی حساسییت کو تھراپی کی مدد سے نارمل کرنا
- کاونسلنگ کی مدد سے روئیے میں تبدیلی لانا
- ڈپریشن اور انگزائٹی کم کرنے والی ادویات
- شدید جسمانی کمزوری کی صورت میں ہسپتال میں داخل کرنا
عمومی سوالات
اینوریکسا کے علاج کا دورانیہ کیا ہو سکتا ہے ؟
اس کے علاج کا دورانیہ ہر فرد کی حالت کے حساب سے مختلف ہو سکتا ہے ۔ تاہم چونکہ اس کا علاج مختلف مراحل پر مشتمل ہوتا ہے اس وجہ سے مکمل صحتیابی میں کافی وقت لگ سکتا ہے ۔
اینوریکسیا کی پیچیدگیاں کیا ہو سکتی ہیں ؟
غذائيت کی کمی اور مستقل بھوکے رہنے کی وجہ سے یہ تقریبا جسم کے ہر عضو کو متاثر کر سکتا ہے ۔ اور اہم اعضا کی خرابی جیسے دل گردے اور جگر کی خرابی اکثر ناقابل علاج ثابت ہوتی ہے یا اس کا علاج کافی دشوار ثابت ہو سکتا ہے ۔
حرف آخر
یہ ایک عام سی بات ہے کہ اگر کسی فرد کی کھانے پینے کی عادات میں خرابی ہو تو وہ اس کا ذکر کسی کے سامنے کرنے میں شرمندگی محسوس کرتےہیں ۔ اینوریکسیا یا دیگر نفسیاتی مسائل کا علاج عام بیماریوں کے علاج کی طرح نہیں ہوتا ہے اس وجہ سے اکثر افراد خود کو بیمار سمجھنے کو تیار نہیں ہوتے ہیں جس کی وجہ سے ان کے علاج میں تاخیر ان کے لئے خطرناک بھی ثابت ہو سکتی ہے ۔
اس وجہ سے اگر آپ یا آپ کے کسی قریبی فرد میں ایسی کوئی علامات موجود ہوں تو وقت ضائع کرنے کے بجائے فورا کسی سائکاٹرسٹ یا سائکالوجسٹ سے رابطہ کریں اور بروقت تشخیص کے بعد علاج کا آغاز کریں ۔ اس کے لئے صحتیاب جیسے آن لائن پلیٹ فارم موجود ہیں جہاں پر ماہر ترین سائکاٹرسٹ اور سائکالوجسٹ آپ کی مدد کے لئے صرف ایک کلک کی دوری پر موجود ہیں اور نفسیاتی علاج کی بہترین ترین سہولیات فراہم کر رہے ہیں