نارکیسٹک پرسنالٹی ڈس آرڈر کی تعریف
خود کو سراہے جا نا یا اپنی تعریف سننا ہر ایک کو ہی اچھا لگتا ہے اور یہ انسان کی فطرت ہے کہ اس کی یہی خواہش ہوتی ہے کہ لوگ اس کی تعریف کریں ۔ یہ ایک نارمل عمل ہے ۔ لیکن تعریف حاصل کرنے کی یہ خواہش اگر حد سے تجاوز کر جائے تو یہ ایک نفسیاتی عارضے کی نشانی ہوتی ہے ۔جس کو نارکیسٹک پرسنالٹی ڈس آرڈر کہا جاتا ہے ۔
نارکیسٹک پرسنالٹی ڈس آرڈر میں متاثرہ شخص اپنی اہمیت ، قابلیت اور خودپسندی کے حوالے سے حد سے زيادہ حساس ہو جاتا ہے ۔ اس حالت میں وہ دوسروں کے جزبات کو نظر انداز کرتے ہوئے ہمیشہ اپنی تعریف، توجہ کا طلبگار نظر آتا ہے ۔ اس کی یہ حالت غرور یا خودغرضی سے زيادہ ہو سکتی ہے ۔ اس حالت کی انتہائی حالت میں متاثرہ شخص تعریف نہ ملنے پر ناکامی اور مسترد ہونے کے احساسات کا شکار ہو جاتا ہے جس کا براہ راست اثر اس کی صحت اور شخصیت پر پڑتا ہے ۔
اس حالت کو اردو میں نرگسیت پسندی سے بھی تعبیر کیا جاسکتا ہے اور عام طور پر لوگوں کو یہ محسوس ہوتا ہے کہ متاثرہ فرد صرف اپنی ظاہری شخصیت کی تعریف کا خواہشمند ہوتا ہے جب کہ حقیقت اس سے کافی زيادہ ہوتی ہے اور متاثرہ فرد کو صرف اپنی ظاہری شخصیت ہی نہیں بلکہ ہر ہر عمل کی تعریف چاہیئے ہوتی ہے ۔ جیسےکہ اس کی خواہش ہوتی ہے کہ لوگ اس کی ظاہری شخصیت کے ساتھ ساتھ اس کی ذہانت ، اس کے ہنر اس کی دولت اس کی طاقت ، کامیابیوں کی تعریف کریں ۔
نارکیسٹک پرسنالٹی ڈس آرڈر کے اسباب
یہ ایک عام ذہنی حالت ہے ۔ تاہم ماہرین اب تک اس کے ہونے کے حقیقی اسباب کا پتہ لگانے میں ناکام رہے ہیں ۔ اس عارضے کی وجہ سے اگرچہ دماغ کی ساخت میں تبدلی واقع ہوتی ہے تاہم ماہرین کے مطابق وہ اس حوالے سے یقین سے نہیں کہہ سکتے ہیں کہ یہ تبدیلی اس عارضے کی وجہ سے ہوتی ہے یا اس کا سبب کچھ اور ہے ۔
تاہم تحقیقات کے مطابق اس عارضے کے ممکنہ اسباب کچھ اس طرح سے ہو سکتے ہیں
- جنیات : اکثر متاثرہ افراد کے والدین یا قریبی عزیز پہلے ہی اس عارضے کا شکار ہو سکتے ہیں
- مشاہدات و تجربات :بچے اپنے بڑوں سے سیکھتے ہیں اسوجہ سے ان کے ارد گرد کے لوگ اگر اس عارضے کا شکار ہوں تو بچے بھی اسی طرح کی عادات اختیار کر لیتے ہیں جو کہ وقت کے ساتھ عارضے میں تبدیل ہو سکتے ہیں
- بچپن کے منفی تجربات : بچپن کے تجربات کا اثر بھی اس عارضے کا سبب ہو سکتا ہے جیسے کہ اگر بچپن میں کسی بچے کو کسی حادثے کا سامنا کرنا پڑا ہو یا پھر بچپن میں نظر انداز کیا جاتا رہا ہو یا پھر توجہ نہ دی جاتی ہوتو اس کے حصول کی خواہش بچوں کو نارکیسٹک پرسنالٹی ڈس آرڈر کا شکار کر سکتا ہے ۔
- پرورش کے مسائل : بعض والدین اپنے بچوں کے لئے حد سے زيادہ حساس ہوتے ہیں اور بہت زیادہ توجہ دیتے ہیں ۔ ایسے بچے جب بڑے ہوتے ہیں تو وہ ہر ایک کی جانب سے اسی توجہ کے طلب گار ہو سکتے ہیں ۔ جس کا اثر ان کی پرسنالٹی پر بھی پڑتا ہے اور اس کو اس عارضے کا شکار کر سکتا ہے ۔
- معاشرتی دباؤ :بعض معاشروں میں رنگ و نسل کی بنیاد پر اہمیت دی جاتی ہے جس کی وجہ سے لوگوں کو اپنی ذات و رنگ و نسل پر فخر کرنا سکھایا جاتا ہے جو وقت کے ساتھ نارکیسٹک پرسنالٹی ڈس آرڈر میں تبدیل ہو جاتا ہے ۔
نارکیسٹک پرسنالٹی ڈس آرڈر کی علامات
اس عارضے سے متاثرہ افراد کو اپنی اہمیت کا احساس حد سے زيادہ ہوتا ہے ۔ جس کی عام علامات کچھ اس طرح سے ہو سکتی ہیں
- خود کو دوسروں سے بہتر محسوس کرنا
- اپنی طاقت ، حسن ، کامیابی اور ذہانت کے حوالے سے خوش فہم ہونا
- اپنی صلاحیتوں اور کامیابیوں کو بڑھا چڑھا کر محسوس کرنا
- دوسروں کی جانب سے توجہ اور تعریف کی خواہش رکھنا
- دوسروں کو اپنا دشمن سمجھنا
- ہمدردی کا فقدان اور دوسروں کا فائدہ اٹھانے کی خواہش رکھنا
نارکیسٹک پرسنالٹی ڈس آرڈر کی ایک اور قسم بھی ہوتی ہے جس کو Vulnerable Narcissism کہا جاتا ہے اس حالت میں متاثرہ فرد اگرچہ اپنے اندر خودپسندی کے احساسات و جزبات ضرور رکھتا ہے تاہم وہ اس کو ظاہر نہیں کرتا ہے اور چھپانے کی کوشش کرتا ہے ۔ اس کی علامات کچھ اس طرح سے ہوسکتی ہیں
- خود پر شک اور احساس کمتری
- تنقید کو برداشت نہ کر سکنا
- خود کو مظلوم اور باقی سب کو ظالم سمجھنا
- احساس کمتری اور احساس برتری کا امتزاج
- ہر وقت توجہ کی خواہش
- منفی جزبات
- سماجی تعلقات بڑھانے میں دشواری
نارکیسٹک پرسنالٹی ڈس آرڈر کی تشخیص
اس عارضے کی تشخیص کرنا آسان نہیں ہوتا ہے ۔ کیوں کہ اس کی علامات دیگر نفسیاتی عارضوں سے مماثلت کے سبب شناخت کرنا مشکل بنا دیتا ہے ۔ تاہم ماہر سائکاٹرسٹ یا سائکالوجسٹ علامات کی بنیاد پر اس بیماری کی تشخیص کر سکتے ہیں ۔
نارکیسٹک پرسنالٹی ڈس آرڈر کا علاج
اس عارضے کا علاج ماہر سائکاٹرسٹ یا سائکالوجسٹ سائکوتھراپی کے ذریعے کر سکتے ہیں ۔ تاہم یہ ایک طویل اور صبر آزما علاج ہوتا ہے جس میں متاثرہ فرد کو یہ باوش کروایا جاتا ہے کہ وہ اپنی شخصیت کے حوالے سے مثبت طرز فکر اختیار کرئے اور حقیقی انداز اختیار کرئے ۔ اس کے علاج کے لئے مرحلہ وار جو تھراپیز اختیار کی جاتی ہیں وہ کچھ اس طرح سے ہو سکتی ہیں
- سائکوڈائنامک تھراپی : اس کے ذریعے متاثرہ فرد کے رویئے ، موڈ اور خیالات کو کنٹرول کیا جاتا ہے
- کاگنیٹو بیہوریل تھراپی (سی بی ٹی ): یہ تھراپی متاثرہ فرد کے منفی رویئے کی شناخت کرتا ہے اور اس کو مثبت رویئے میں تبدیل کرتا ہے
- کپل تھراپی : اس تھراپی کے ذریعے متاٹرہ فرد کے پارٹنر اور قریبی لوگوں کی تربیت کی جاتی ہے کہ وہ اپنے ساتھی کی اس عارضے سے بہتر ہونے کی کوشش کر سکیں ۔
اس عارضے کے علاج کے لئے کوئی خاص ادویات کا استعمال نہیں کروایا جاتا ہے ۔ تاہم بعض اوقات اس عارضے کے سبب ہونے والے دیگر مسائل جیسے کہ ڈپریشن یا انگزائٹی کے علاج کے لئے ادویات کا استعمال تجویز کیا جا سکتا ہے ۔
عمومی سوالات
نارکیسٹک پرسنالٹی ڈس آرڈر سے متاثرہ افراد اپنا خیال کیسے رکھ سکتے ہیں ؟
اس عارضے سے متاثرہ افراد کو سب سے پہلے اس کی تشخیص کو قبول کرنا ہوتا ہے ۔ تشخیص کو قبول کرنے کے بعد اس کے علاج کے لئے کسی ماہر سائکاٹرسٹ سے رجوع کرنا بھی اگرچہ ایک دشوار عمل ہوتا ہے تاہم علامات کو بہتر کرنے کے لئے علاج اختیار کرنا ضروری ہوتا ہے ۔
معالج سے کب رابطہ کرنا چاہئے ؟
اگر اوپر بیان کی گئی علامات آپ کی شخصیت کا حصہ ہوں تو اس صورت میں وقت ضائع کرنے کے بجائے ماہر سائکاٹرسٹ سے رابطہ کرنا ضروری ہوتا ہے تاکہ وہ حتمی طور پر اس کی تشخیص کر سکیں
اگر ہمارے کسی قریبی عزيز کو یہ عارضہ ہو تو کیا کرنا چاہئے ؟
اس عارضے سے متاثرہ لوگ علامات کی بنیاد پر اس بات کو قبول نہیں کرتے کہ وہ اس عارضے میں مبتلا ہیں ۔ قریبی عزیز ہی علامات کی بنیاد پر اس بات کا فیصلہ کرتے ہیں کہ ان کے قریبی لوگ اس عارضے کا شکار ہیں ۔ ایسی صور ت میں آپ کو ان کا خیال رکھنے کے ساتھ کچھ باتیں خاص طور پر یاد رکھنی چاہئے ہیں کہ خود کو پرسکون رکھیں اور متاثرہ فرد کو یہ باور کروانے کی قطعی کوشش نہ کریں کہ وہ اس عارضے کا شکار ہیں ۔ کیوں کہ وہ کبھی اس کو قبول نہیں کریں گے ۔ تاہم ان کی صحت کا خیال رکھیں اور اس بات کے حوالے سے بھی محتاط رہیں کہ وہ اپنے اس عارضے کے سبب آپ کو نقصان نہ پہنچا سکیں ۔ اس کے ساتھ اس بات کو ممکن بنائيں کہ ان کا معائنہ کسی سائکاٹرسٹ سے کروا سکیں
حرف آخر
نفسیاتی عارضوں کے حوالے سے سب سے مشکل کام یہ ہوتا ہے کہ مریض کو اس کی حالت کا ادراک کرواتے ہوئے اس کو کسی ماہر سائکالوجسٹ یا سائکاٹرسٹ کے پاس لے جایا جا سکے ۔ اور ایسا ہی نارکیسٹک پرسنالٹی ڈس آرڈر میں بھی ہوتا ہے ۔ لہذا متاثرہ فرد کو معالج تک علاج کے ارادے سے لے جانا جوئے شیر لانے کے مترادف ہوتا ہے
اس صورتحال میں آن لائن صحتیاب کا پلیٹ فارم ، مستند اور تجربہ کار سائکاٹرسٹ کی خدمات صرف ایک کلک کے ذریعے فراہم کرتا ہے ۔ جہاں پر ایسے مریضوں کی تھراپی اور کاونسلنگ آن لائن ہی فراہم کی جاتی ہے جو ان کے علاج میں بہت معاون ثابت ہو سکتا ہے