اس فورم پر آپ ذہنی مسائل سے متعلق موضوعات پر دوسرے لوگوں سے بات چیت کر سکتے ہیں۔ صحتیاب کی ایک ماہر نفسیات بھی اپنی رائے اور جوابات دیں گی۔ ماہر نفسیات سے آڈیو وڈیو کال پر مشورہ کرنے کے لئے یہاں پر کلک کریں۔
السلام علیکم
میں اپنی والدہ محترمہ کے رویے سے پریشان رہنے لگا ہوں۔ ان کی عمر 48 سال ہے۔ ناخواندہ ہیں۔ اکثر بلا وجہ غصہ ہوتی ہیں یا ناراض۔ انہیں کیسے ڈیل کروں؟
ایک ماہرِ نفسیات کی نظر سے، آپ کی والدہ کے رویے کو سمجھنے کے لیے درج ذیل پہلوؤں پر غور کرنا ضروری ہے:
1 نفسیاتی اور جذباتی پہلو
والدہ کی عمر 48 سال ہے، جو اکثر خواتین میں حیاتیاتی تبدیلیوں کی عمر ہو سکتی ہے۔ ان تبدیلیوں کے نتیجے می جذباتی عدم استحکام، بے چینی، یا غصہ جیسی علامات ظاہر ہو سکتی ہیں۔ ان کے رویے کو ان عوامل کی روشنی میں دیکھنا اہم ہے۔
2. مواصلات کی کمی
ناخواندگی کی وجہ سے بعض اوقات افراد اپنی بات کو موثر طریقے سے بیان نہیں کر پاتے، جس سے مایوسی اور غصہ پیدا ہو سکتا ہے۔ ان سے نرمی اور توجہ کے ساتھ بات کریں تاکہ وہ خود کو سنا محسوس کریں۔
3. سماجی دباؤ اور تناؤ
یہ بھی ممکن ہے کہ والدہ کسی دباؤ یا ماضی کی تلخیوں کو اپنے اندر سنبھالے بیٹھی ہوں، جو وقتاً فوقتاً غصے کی شکل میں ظاہر ہوتا ہو۔ ان کے مسائل اور احساسات کو سمجھنے کی کوشش کریں۔
4. غصے کے وقت کا ردِعمل
جب والدہ غصے میں ہوں، تو ان کے ساتھ بحث سے گریز کریں۔ پرسکون رہیں اور ان کے پرسکون ہونے کا انتظار کریں۔ بعد میں ان سے ان کے جذبات کے بارے میں گفتگو کریں تاکہ وہ اپنا دل ہلکا کر سکیں۔
5. مشترکہ سرگرمیاں
والدہ کو ایسی سرگرمیوں میں شامل کریں جو ان کی دلچسپی اور خوشی کا باعث بنیں، جیسے روزمرہ کے کاموں میں مدد، مذہبی یا سماجی مشغولیات، یا ہلکی پھلکی ورزش۔
6. پیشہ ورانہ مدد
اگر ان کے رویے میں شدت یا مسلسل تبدیلیاں دیکھیں، تو کسی ماہرِ نفسیات یا کونسلر سے رجوع کریں۔ نفسیاتی علاج اور مشاورت ان کے جذبات اور رویے کو بہتر بنانے میں مددگار ثابت ہو سکتی ہے۔
7. آپ کا کردار
ان کے ساتھ ہمدردی اور صبر کا مظاہرہ کریں۔ والدہ کے لیے آپ کی محبت اور توجہ ان کے رویے کو بہتر بنانے میں اہم کردار ادا کر سکتی ہے۔
ہر شخص کا رویہ ان کی زندگی کے تجربات، جسمانی اور نفسیاتی صحت سے جڑا ہوتا ہے۔ ان پہلوؤں پر توجہ دے کر آپ والدہ کے ساتھ بہتر تعلق قائم کر سکتے ہیں۔